395

اکثر سر چکرانے کی وجہ یہ مرض تو نہیں؟

اگر آپ کبھی اچانک کھڑے ہوئے ہوں اور پھر سر چکرانے پر حیرت ہو تو یہ سوال ذہن میں ضرور آئے گا کہ ایسا کیوں ہورہا ہے۔

اس کا جواب یہ ہے کہ متعدد وجوہات اس کے پیچھے ہوسکتی ہیں جن میں کچھ عام جبکہ کچھ سنگین بھی ہوسکتی ہیں۔

یہاں آپ کو وہ ممکنہ وجوہات بتائی جارہی ہیں جو اکثر سر چکرانے کا باعث بنتی ہیں۔

دل کی جھلی میں مسئلہ

طبی ماہرین کے مطابق دل کی جھلی میں مسئلے کے نتیجے میں دوران خون متاثر ہوتا ہے اور سر چکرانے یا سر ہلکا ہونے کی شکایت ہوتی ہے خصوصاً کسی جسمانی سرگرمی کے دوران۔

فالج کا دورہ

اگر سر ہلکا یا چکرانے لگے جبکہ اس کے ساتھ مسلز میں کمزوری، بولنے میں مشکل، اعضا سن ہونا یا سوئیاں چبھنے کا احساس ہو، تو یہ فالج کی نشانی ہوسکتی ہے اور ایسا ہونے پر فوری طبی امداد کے لیے رجوع کیا جانا چاہیے، عام طور پر دماغ کی جانب جانے والے خون میں رکاوٹ کے نتیجے میں سرہلکا ہوتا ہے جو فالج کا باعث بنتا ہے۔

لو بلڈ پریشر

اگر تو لیٹنے کے بعد بیٹھنے یا کھڑے ہونر پر اچانک سر چکرانے لگے تو یہ ممکنہ طور پر بلڈ پریشر میں اچانک بہت زیادہ کمی کی نشانی ہوسکتی ہے، طبی ماہرین کے مطابق جب آپ بیٹھنے یا لیٹنے کے بعد اچانک تیزی سے کھڑے ہوتے ہیں تو جسم ین گردش کرتا خون اتنی تیزی سے سر تک نہیں پہنچ پاتا جس کے نتیجے میں سر چکراتا ہوا محسوس ہوتا ہے، اگر آپ کو اکثر ایسی شکایت ہوتی ہو تو آرام سے پوزیشن بدلنے کو عادت بنائیں جبکہ ڈاکٹر کو فوری طورپر بلڈ پریشر چیک کروائیں۔

پانی کی کمی

جسم میں پانی کی معمولی سی کمی بھی غشی، سر چکرانے اور غیر متوازن جسمانی حالت کا باعث بن سکتی ہے، جس کی وجہ جسم میں دوران خون کی گردش میں کمی ہوتی ہے، جسم میں پانی کی کمی بلڈ پریشر کو تیزی سے کم کرتی ہے جو اس تکلیف کا باعث بنتی ہے۔

چائے یا کافی کا زیادہ استعمال

چائے یا کافی میں شامل کیفین کی کافی زیادہ مقدار کو جسم کا حصہ بنالیا جائے تو اس کے نتیجے میں بھی سر چکرانے لگتا ہے، درحقیقت کیفین دوران خون کو دماغ کی جانب سے روکتا ہے جس کے نتیجے میں سر چکرانے لگتا ہے۔

بہت زیادہ فکرمندی

ہر انسان فکرمند ہوتا ہے مگر جب یہ ذہنی بے چینی بہت زیادہ ہوجائے تو اس کے ساتھ سر بھی چکرانے لگتا ہے، ایسا ہونے پر لگتا ہے کہ جیسے سر ہلکا ہوکر گھوم رہا ہے، دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے جبکہ سانسیں بھاری ہوجاتی ہیں، اگر آپ خود کو پرسکون رکھنے میں ناکام ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

دماغی صدمہ جس سے سر اور ریڑھ کی ہڈی متاثر ہو

اگر آپ کا سر کسی چیز سے حال ہی میں ٹکرایا ہو چاہے وہ گھر کا کوئی دروازہ ہی کیوں نہ ہو، اس کے نتیجے میں سر چکرانے کی وجہ دماغی صدمہ ہوتا ہے، عام طور پر ایسے صدمے معتدل ہوتے ہیں مگر یہ سب دماغ میں کسی نہ کسی قسم کی انجری کا باعث بنتے ہیں اور کسی ماہر کو دکھانے کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر اگر چوٹ لگنے کے بعد اکثر سر چکرانے لگے، یہ کیفیت چند گھنٹے یا چند ہفتے تک برقرار رہ سکتی ہے۔

کانوں کا انفیکشن

کانوں کے درمیان اگر انفیکشن ہوجائے تو اس سے کانوں کے پردے کے پیچھے مواد جمع ہونے لگتا ہے جو کہ جسمانی توازن کو بگاڑتا ہے اور سر چکرانے کی شکایت کافی تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے۔

وٹامن بی 1 کی کمی

جسم میں وٹامن بی 1 کی کمی بھی سر چکرانے کی ایک اور وجہ ہے، جسم کے لیے درکاری یہ ضروری جز مرکزی اعصابی نظام کو مستحکم رکھنے میں مدد دیتا ہے، جس کی کمی سے کمزوری اور غیر معمولی دل کی دھڑکن کی شکایت ہوتی ہے، وقت گزرنے کے ساتھ یہ دل کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے جو کہ دماغ کی جانب خون کی سپلائی میں رکاوٹ بنتی ہے جس کے باعث سر چکرانے لگتا ہے، اس کا طبی معائنہ کرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔