مغربی غذاؤں یعنی جنک فوڈ کا زیادہ استعمال آنتوں کے مختلف امراض اور کینسز کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھا دیتا ہے۔
آنتوں کا کینسر دنیا میں سرطان کی تیسری سب سے عام قسم ہے اور دنیا بھر میں اس کے کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
اب اس کینسر کے پھیلاؤ کی ایک اہم وجہ کو دریافت کیا گیا ہے اور وہ ہے فاسٹ یا جنک فوڈ کو کھانے کی عادت۔
یہ بات آئرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کورک کالج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں ماضی میں ہونے والی 6 تحقیقی رپورٹس کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ان تحقیقی رپورٹس میں آنتوں میں موجود بیکٹریا اور ان سے صحت پر مرتب اثرات کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران فائبر پر مبنی غذا، نباتاتی غذا، پروٹین سے بھرپور غذا اور مغربی غذاؤں کے اثرات کا موازنہ کیا گیا۔
تحقیق میں انکشاف ہوا کہ ہر قسم کی غذا سے معدے میں موجود بیکٹرا کے اجتماع اور ان کے افعال پر نمایاں تتبدیلیاں آئیں۔
تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈ میں چکنائی اور چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے آنتوں کے امراض اور کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا کے استعمال سے آمراض قلب، آنتوں کے امراض اور ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ غذائیں معدے میں موجود بیکٹریا پر اثر انداز ہوتی ہیں اور صحت بخش غذاؤں کے استعمال اچھی صحت اور امراض سے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر ریویوز مائیکرو بائیو لوجی میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل مئی 2024 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ رات گئے کھانا کھانے کی عادت سے آنتوں کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
درحقیقت ہفتے میں محض 4 دن سونے کے وقت سے 3 گھنٹے قبل کھانا کھانے سے کینسر کی اس قسم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ رات گئے کھانا کھانے والے افراد میں رسولی کا امکان دیگر کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ضروری نہیں کہ ایسی رسولی کینسر کا نتیجہ ہو مگر وقت گزرنے کے ساتھ کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ 5 سے 10 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس خطرے کا انحصار رسولی کے حجم اور غذائی نالی میں اس کے مقام پر ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جب آپ رات گئے کھانا کھاتے ہیں تو دماغ کو تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ رات کا وقت ہے مگر ہمارے معدے کو لگتا ہے کہ یہ دن کا وقت ہے جس سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین کے مطابق یہی وجہ ہے کہ جوان افراد میں کینسر کی اس قسم کے کیسز کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔