حال ہی میں ہمارے ملک میں ایسی کئی خواتین کے کیسز سامنے ائے ہیں، جنہیں گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور یہاں تک بعض کو موت کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ جن میں اینکر عائشہ جہانزیب، ثانیہ زہرا کے کیس شامل ہیں۔
بشریٰ انصاری، جوکہ ایک ورسٹائل فنکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہمیشہ اپنے لیے اسٹینڈ لینے والی خواتین میں شمار ہوتی ہیں۔ وہ خواتین کے تشدد پر خاموش نہ رہ سکیں۔ انہوں نے ان معاملوں کے بارے میں بات کی اور سب کو اہم مشورہ دیا۔
انہوں نے کہا کہ تمام انڈیپینڈنٹ خواتین کو جیسے ہی احساس ہو کہ ان کے تعلقات بدسلوکی کا شکار ہیں تو انہیں فورااس ریلیشن کو چھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ خاندان کے اندر شادیوں یا وٹا سٹہ کی شادیوں میں ایسا ممکن یا آسان نہیں،لیکن جو خواتین انڈیپینڈینٹ ہیں وہ ایسا کر سکتی ہیں ۔
انہوں نے اس ضمن میں والدیں کو سب سے زیادہ ذمہ دار ٹہرایا، جو اپنی بچیوں کے حالات جانتے ہوئے بھی انجان بنے رہتے ہیں۔ کئی والدین کو یہ سسمجھنے کی ضرورت ہے کہ، وہ اپنی بیٹی کو کھانا نہیں کھلا سکتے، جب وہ اپنی زیادتی کا نشانہ بننے والی بیٹیوں کی مدد نہیں کرتے ہیں تو ان پر شدد کرنے والوں کی ہمت اور بڑھ جاتی ہے، اس لیے انہیں چاہیے کہ وہ جب دیکھیں کہ ان کی بیٹی کے ساتھ اچھا نہیں ہورہا ہے تو پہلےوہ زندگیاں بچائیں اور معاشرے کی دیگر تمام چیزوں کے بارے میں نہ سوچیں۔
اداکارہ نے خواتین کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنے تمام ڈراور خوف کو ایک طرف رکھ دیں اورصرف اللہ سے ڈریں اور اس سے رشتہ مضبوط کریں اور اپنے آپ کو لوگوں کا تختہ مشق نہ بنائیں۔