52

یورپی کمیشن کا میٹا پر ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام

یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ فیس بک اور انسٹا گرام کی سرپرست کمپنی میٹا نے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (ڈی ایم اے) کی خلاف ورزی کی ہے۔

یورپی کمیشن کی جانب سے مارچ 2024 میں ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کے اطلاق کے بعد سے ایپل، میٹا اور گوگل کی سرپرست کمپنی ایلفابیٹ کے خلاف تحقیقات کی جا رہی تھی۔

جون 2024 میں کمیشن کی ابتدائی تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایپل کی جانب سے ڈی یم اے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

اب میٹا کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں سوشل میڈیا کمپنی کے consent or pay ماڈل کے حوالے سے لاحق خدشات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

میٹا کی جانب سے یورپ میں ڈیٹا شیئر کرنے کی اجازت دینے پر صارفین کو ایپس تک مفت رسائی دی جاتی ہے اور اگر کوئی ڈیٹا شیئر کرنا پسند نہ کرے تو اسے ماہانہ فیس ادا کرنے کا آپشن دیا جاتا ہے، جس میں کمپنی کی جانب سے صارف کو اشتہارات نہیں دکھائے جاتے۔

یورپی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ میٹا کی جانب سے صارفین کو اس سروس کے انتخاب کا موقع نہیں دیا جاتا جو ذاتی ڈیٹا کو کم استعمال کرے۔

یورپی کمیشن نے میٹا سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایسا متبادل تیار کرے جس کے لیے ماہانہ ادائیگی کی ضرورت نہ ہو۔

یورپی کمیشن کی جانب سے مارچ 2025 میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا اور اگر میٹا پر ڈی ایم اے کی خلاف ورزی ثابت ہوگئی تو کمپنی پر سالانہ عالمی آمدنی کے 10 فیصد حصے کے برابر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

دوسری جانب میٹا نے یورپی کمیشن کے الزام کو مسترد کر دیا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اشتہارات سے پاک سبسکرپشن ماڈل اعلیٰ یورپی عدالت کی ہدایت کے مطابق تیار کیا گیا اور یہ ڈی ایم اے کے اصولوں پر مبنی ہے۔

بیان کے مطابق ہم اس حوالے سے یورپی کمیشن سے مزید بامقصد مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں تاکہ یہ تحقیقات ختم ہوسکے۔