100

ریکھا کےساتھ ہیرو لیا گیا لیکن سلمیٰ آغا نے فلم نہیں کرنے دی: جاوید شیخ

پاکستان کے سینئر  اداکار جاوید شیخ کا کہنا ہے کہ انہیں سلمیٰ آغا کی وجہ سے شوبز کیرئیر میں کافی نقصان اٹھانا پڑا۔

جاوید شیخ حال ہی میں ایک یوٹیوب چینل کے مہمان بنے جس دوران انہوں نے اپنے شوبز کیرئیر سمیت اپنی ناکام شادیوں پر بھی بات کی۔

جاوید شیخ نے بتایا کہ طلاق کے بعد میں نے سلمیٰ آغا سے شادی کی تھی جو کہ 3 سال چل سکی، اس 3 سالہ شادی کے کئی واقعات ہیں جن کو بتانے کیلئے ایک لمبا وقت درکار ہے۔

سلمیٰ آغا کی وجہ سے شوبز کیرئیر میں اٹھائے گئے نقصانات پر بات کرتے ہوئے جاوید شیخ نے کہا کہ شادی کے بعد سلمیٰ آغا کے ساتھ بھارت جاتا رہا ہوں اس دوران مجھے جو بھی فلمز آفر ہوئیں میں سلمیٰ آغا کو بتاتا رہتا تھا، فلم  ’بنکاک کے چور‘ کیلئے مجھے منتخب کیا گیا اس وقت فلم کی ٹیم بنکاک پہنچ چکی تھی اور مجھے بھی آئندہ 10 سے 15روز مں دنوں وہاں پہنچنا تھا لیکن سلمیٰ آغا نے مجھے فلم کی برائیاں کرتے ہوئے منع کردیا میرے بعد مجبوراً اظہارقاضی کو کاسٹ کیا گیا۔

جاوید شیخ کے مطابق اس کے بعد  میں بھارت میں فلم’ خون بھری مانگ ‘ کررہا تھا  جس  کیلئے مجھے ہیرو اور ریکھا کو ہیروئن منتخب بھی کرلیا گیا تھا لیکن  سلمیٰ نے مجھے یہاں بھی  زبردستی روک کر  فلم سے نکلوایا دیا  اس کے بعد اس فلم کیلئے میری جگہ کبیر بیدی کو کاسٹ کیا گیا۔

سینئر اداکار کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی لالچ نہیں کی کیوں کہ اگر مجھ میں لالچ ہوتی تو میں یہ فلم کرکے سلمیٰ آغا کو پہلے طلاق دے چکا ہوتا ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک انٹرویو میں جاوید شیخ نے سلمیٰ آغا سے شادی سے متعلق بتایا تھا کہ  میں فلم ’ہم اور تم ‘کررہا تھا تو میرے ساتھ سلمیٰ آغا بھی تھیں اس دوران انہوں نے مجھے خاصا سپورٹ کیا اور اس کے بعد خود مجھے شادی کی آفر کی لیکن یہ شادی بھی میری 3 سال چل سکی، سلمیٰ آغاسے میری کوئی اولاد نہیں ہے، سلمیٰ آغا سے علیحدگی کے بعد میں نے پھر شادی نہیں کی اس کے بعد یہ سوچ کر شادی نہیں کی کہ لوگ میرے متعلق یہ رائے نہ قائم کرلیں کہ میں شادی ہی کرتا رہتا ہوں‘۔