معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کا ماڈل بننے کی خواہشمند لڑکیوں کو تجویز دیتے ہوئے کہنا ہے کہ ماڈلنگ بہت مشکل فیلڈ ہے اس لیے لڑکیوں کو ماڈلنگ میں آنا بھی نہیں چاہیے۔
بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستان کی مہنگی ترین فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے حال ہی میں ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے شو (پوڈ کاسٹ) میں شرکت کی اس دوران انہوں نے متعدد دلچسپ سوالات کے جواب دیے۔
ماریہ بی نے پوڈ کاسٹ کے دوران انکشاف کیا کہ پاکستانی ماڈلز بین الاقوامی ماڈلز سے زیادہ معاوضہ وصول کرتی ہیں، پاکستانی ماڈل فی لباس جبکہ بین الاقوامی ماڈلز فی گھنٹہ کے حساب سے معاوضہ وصول کرتی ہیں۔
ماڈلنگ فیلڈ سے متعلق بات کرتے ہوئے ماریہ بی نے مزید کہا کہ ماڈلنگ بہت مشکل فیلڈ ہے، پاکستان میں اس فیلڈ میں بہت لوگ کم ہیں، گھروں سے سب بچیوں کو ماڈلنگ کے شعبے میں آنے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔
انہوں نے اپنی رائے کا اظہار اور لڑکیوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ میں بھی یہی کہوں گی کہ زیادہ تر بچیوں کو ماڈلنگ میں نہیں آنا چاہیے۔
میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ’کیوں‘ کے سوال پر جواب دیتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ کچھ فوٹوگرافرز بہت اچھے اور سلجھے ہوئے ہوتے، وہ اپنے خاندان کو اہمیت دیتے ہیں، اُن کے ساتھ کام کرنے میں ماڈلز کو آسانی ہوتی ہے، ویسے اگر دیکھا جائے تو اس شعبے میں بہت عجیب عجیب چیزیں بھی ہوتی ہیں۔
ماریہ بی نے اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ماڈلنگ کے شعبے میں لڑکے اور لڑکیوں دونوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ماریہ بی کے مطابق ماڈلنگ میں بہت اچھی لڑکیاں بھی موجود ہیں جو بہت سنبھل کر کام کر رہی ہیں، اس شعبے کے لیے ہر لڑکی کو گھر سے اجازت نہیں ملتی ہے۔