متحدہ عرب امارات میں 16 سال کے بچوں کو امام مسجد منتخب کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ امارات میں جہاں دنیا تعلیم کے حوالے سے اہم اقدامات اٹھائے جاتے ہیں، وہیں مذہبی تعلیم سے متعلق بھی خبر سامنے آئی ہے۔
موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق دبئی میں امام مسجد بننے کا شوق رکھنے والے بچوں کے حوالے سے دبئی کے ادارے کی جانب سے دلچسپ قدم اٹھایا گیا ہے۔
گزشتہ ماہ دبئی کے شہزادے شیخ حمدان بن محمد بن راشد المختوم کی جانب سے کم عمر بچوں کو امام بننے کے حوالے سے نئے پراجیکٹ امام الفارج کا اعلان کیا گیا تھا،تاہم اب اس پراجیکٹ کے حوالے سے باقاعدہ طور پر عرب میڈیا کی جانب سے معلومات شیئر کی جا رہی ہیں۔
اسلامک افیئرز اور چیرٹیبل ایکٹیوٹیز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل احمد درویش المحیری کی جانب سے کہنا تھا اس اقدام کا مقصد دبئی کی مساجد میں نوجوان امام کو لانا ہے جبکہ دبئی کی سوسائٹی میں تعلیم اور آگاہی کے حوالے سے اپنا حصہ ہی ڈالنا ہے۔
امام ال فارج پراجیکٹ کے تحت 16 سال سے 21 سال تک کے درمیان کے بچے چار ماہ کے عرصے میں ٹریننگ حاصل کریں گے، جنہیں مختلف مساجد میں اہم ذمہ داریاں دی جائیں گی۔
ادارے کی جانب سے 70 مساجد کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں والدین اپنے بچوں کو یکم مئی سے نماز ظہر کے بعد بھیج سکتے ہیں جہاں ان کی ٹریننگ کا آغاز کیا جائے گا۔
اس پراجیکٹ میں دو اہم کردار سامنے آئے ہیں امام الفارج اور موذن الفارج جبکہ امام الفارج کے لیے بچوں کی عمر 16 سے 21 سال تک رکھی گئی ہے جبکہ معظم الفارج کے لیے چھ سال سے 15 سال تک کے بچوں کا انتخاب کیا جائے گا۔
متحدہ عرب امارات میں اس دوران بچوں کو امامت نماز اور قرآن کے حوالے سے تعلیم دی جائے گی جبکہ حفظ قرآن بھی کرایا جائے گا۔