94

اتنی پیاری وزیر اعلی نہیں دیکھی میں نے ، نور بخاری بھی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکیں

سوشل میڈیا پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پولیس وردی میں ملبوس تصویروں کا آنا ہی تھا کہ ہر جانب ان کی خوبصورتی کے چرچے ہونے لگے ہیں۔ نور بخاری بھی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکیں۔

پاکستانی معروف خواتین شخصیات بھی مریم نواز شریف کی خوبصورتی کی معترف ہوگئیں۔معروف میزبان مدیحہ نقوی نے مریم نواز شریف کی تصویریں دیکھ کر اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کی اسٹوری پر لکھا کہ آپ مجھ سے متعلق جو چاہیں سوچیں، مگر اتنی پیاری وزیر اعلی نہیں دیکھی میں نے۔

اسی پوسٹ پر سابقہ اداکارہ نور بخاری نے کمنٹ باکس میں لکھا کہ مریم نواز شریف حقیقی زندگی میں بہت خوبصورت ہیں، کیمرہ ان کی خوبصورتی کے ساتھ انصاف نہیں کرتا، اللہ نے مریم نواز کو بہت حسین بنایا ہے۔

واضح رہے کہ صوبائی وزیر اطلاعات و رہنما مسلم لیگ ن عظمی بخاری نے مریم نواز کے پولیس کا یونیفارم پر پہننے پر اپوزیشن کی تنقید کا جواب دے دیا۔

اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں سربراہان مملکت یونیفارم پہن کر اپنی فورسز کی عزت و تکریم میں اضافہ کرتے ہیں، مریم نواز پر وہ ٹولہ تنقید کر رہا ہے جن کا لیڈر اپنی بیٹی کو بھی تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے بھی اپنے دور حکومت میں یہی کیا تھا، مریم نواز نے اس روایت کو برقرار رکھا، وزیراعلی پنجاب کے اس عمل پر جلنے اور سڑنے کی ضرورت نہیں۔ عظمی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز نے پولیس کا یونیفارم پہن کر پنجاب پولیس کی عزت اور وقار میں اضافہ کیا ہے۔

دوسری جانب سیشن عدالت لاہور نے پولیس کی وردی پہننے پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس حکام سے جواب طلب کر لیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مریم نواز نے پولیس آفیشل کی وردی پہنی، قانون کے مطابق کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کی وردی نہیں پہن سکتا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ پولیس کو وزیراعلی پنجاب کے خلاف درخواست دی مگر کارروائی نہیں ہوئی، عدالت پولیس کی وردی پہننے پر مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

بعدازاں عدالت نے مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کے خلاف درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی اور پولیس یونیفارم پہننے پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر پولیس حکام سے 29اپریل کو جواب طلب کر لیا۔