ورجینیا: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ چلتے وقت بھرپور توانائی کے ساتھ قدم اٹھانا ممکنہ طور پر رات کو بہتر نیند کا ایک اشارہ ہوسکتا ہے۔
امریکا کی جورج میسن یونیورسٹی کے محققین نے نوجوانوں کے ایک گروہ میں موشن سینسر باندھ کر چلنے اور رات کی نیند کی درماین تعلق پر تحقیق کی۔
مطالعے میں محققین کو معلوم ہوا کہ وہ افراد جو کندھے جھکا کر اور بے ترتیب قدموں کے ساتھ (جیسے کہ وہ نشے میں ہوں) چلتے تھے ان کی نیند کے خراب ہونے کے امکانات زیادہ تھے۔ ساتھ ہی یہ اشاریے ان افراد کے زخمی ہونے کے امکانات میں اضافے کا اشارہ بھی تھے۔
اس تحقیق میں محققین نے موشن سینسنگ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے تعلق جاننے کی کوشش کی۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ جول مارٹن کا کہنا تھا کہ زیادہ تر افراد نیند پر منفی اثرات رکھنے والے چلنے کے اس انداز کو بغیر کچھ سوچے سمجھے اپنائے ہوتے ہیں۔ جب کوئی فرد کم نیند لیتا ہے، تب ان کے چلنے کا انداز ’نشہ‘ کرنے والوں جیسا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
نیند کے معیار اور چلنے کے انداز کے درمیان تعلق کے حوالے سے ماضی میں متعدد تحقیقیں کی جا چکی ہیں۔
2016 میں اسرائیل کی یونیورسٹی آف ہائیفا کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ وہ بوڑھے لوگ جن کی نیند کا معیار خراتب ہوتے ہیں وہ سست اور بے ترتیب قدموں کے ساتھ چلتے ہیں جس کے نتیجے میں ان کے گرنے کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
2020 میں امریکا کی لوئیزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی میں ماہرینِ نفسیات کی ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ بوڑھے افراد جن کی نیند کا معیار بدتر تھا ان کے چلنے کا انداز بے ترتیب تھا۔
جول مارٹن کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق ان چند میں سے ایک ہے جن میں اس تعلق کو نوجوانوں میں تلاش کیا گیا ہے۔ ماضی میں چائنیز اکیڈمی آف سائنسز میں ماہرینِ نفسیات کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں طلبا کے چلنے کے انداز اور نیند کے معیار میں اس جیسا مگر زیادہ ڈرامائی تعلق پایا گیا تھا۔