غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری ہے، 24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں مزید 59 فلسطینی شہیداور 83 زخمی ہوگئے۔
غزہ وزارت صحت کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 32 ہزار 975 ہوگئی ہے جبکہ 75 ہزار 577 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی مغربی کنارےمیں چھاپا مار کارروائیاں جاری ہیں جس میں مزید 3 فلسطینی گرفتار کیے گئے۔
غزہ میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر نے فوری طورپر ایک فیلڈ اسپتال کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ الشفاء اسپتال ہمیشہ کے لیے ختم ہو چکا، ڈاکٹر اور طبی عملہ گرفتار کرلیا گیا، ہمارے پاس زخمیوں کو بچانے کا کوئی ذریعہ نہیں، اقوام متحدہ تحقیقات کرے۔
ادھر اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے فلسطین فرانسسکاالبانیز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے دیر البلح میں امریکی امدادی گروپ ورلڈ سینٹرل کچن کے قافلے پر حملہ جان بوجھ کرکیا۔
فرانسسکا البانیز کا کہنا ہے اسرائیل نے غزہ میں انسانی ہمدردی کے کارکنان کو دھمکانے کے لیےحملہ کیا،اسرائیل چاہتاہے کہ امدادی کارکنان غزہ سے باہر نکل جائیں اور فلسطینی بھوک کا نشانہ بنتےرہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ہر ممکنہ سرخ لکیر کو عبور کر رہا ہے، پھر بھی مکمل استثنیٰ حاصل کرے گا۔
دوسری جانب اسرائیل نے تسلیم کیا ہے کہ امریکی امدادی تنظیم کے ارکان نے اپنی نقل وحرکت سے متعلق اسرائیلی فوج کو پیشگی اطلاع فراہم کی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں غزہ میں غیرملکی این جی او ورلڈ سینٹرل کچن کے لیے کام کرنے والے 7 امدادی کارکنان اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوگئے تھے جن میں امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا، برطانیہ، پولینڈ اور فلسطین کی شہریت رکھنے والے کارکنان شامل تھے۔