بیجنگ: چینی سائنس دانوں نے ایک نیا آلہ بنایا ہے جو صوتی (ساؤنڈ) ذرات سے لیزر شعاع بنا سکتا ہے۔
چین کے شہر شینگشا میں قائم ہونان نارمل یونیورسٹی کی محققین کی جانب سے بنایا جانے والا یہ آلہ ماضی کی ڈیوائسز کے مقابلے میں 10 گُنا زیادہ طاقتور صوتی لیزرپیدا کر سکتا ہے۔
روایتی لیزر (جس میں فوٹون نامی روشنی کے ذرات تنگ شعاع میں خارج ہوتے ہیں) کے برعکس اس نئی لیزر میں فونوز نامی صوتی ذرات خارج ہوتے ہیں۔
آپٹیکل لیزر کی طرح ساؤنڈ لیزر میں بھی تیزر رفتاری میں معلومات منتقل کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔
فونوز لیزر کی لائٹ پر مبنی لیزر کے برعکس مسخ ہوئے بغیر مائع سے گزرنے کی صلاحیت اس کو بائی میڈیسن سے لے کر زیر آب نگرانی تک ہر چیز میں موجودہ ٹیکنالوجیز سے زیادہ مؤثر بناتی ہے۔
تجربات کے دوران سائنس دانوں نے فونو لیزر کو ایک گھنٹے سے زیادہ عرصے تک استعمال کیا۔ البتہ، یہ ٹیکنالوجی فی الحال عملی میدان میں استعمال کے لیے متعارف کرائے جانے سے بہت دور ہے۔
تحقیق کی تفصیلات ‘Giant enhancement of higher-order harmonics of an optical-tweezer phonon laser’ کے عنوان سے شائع ہونے والی تحقیق میں پیش کی گئیں۔
تحقیق کے خلاصے کے مطابق مطالعے کے نتائج کو الٹرا ساؤنڈ سینڈنگ، ایٹماسفیئرک نگرانی اور یہاں تک کہ بائیومیڈیکل تشخیص کے لیے استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔