108

سائنسدانوں نے سیب کا رس نکالنے کا نیا طریقہ دریافت کر لیا

سائنس دانوں نے سیب کے رس نکالنے کے ایک نیا طریقہ کار دریافت کیا ہے جس سے اس کی افادیت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

فوڈ ریسرچ انٹرنیشنل جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ نیا طریقہ رس میں پولی فینولز کی مقدار کو سیب کے عام رس کے مقابلے میں چار گُنا تک بڑھاتا پایا گیا۔

پولی فینولز ایسے اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو قدرتی طور پر پھلوں اور کوکوا میں پائے جاتے ہیں۔ ان مرکبات میں دل و دماغ کی صحت کے لیے بہت سے فوائد ہوتے ہیں اور یہ بیماریوں سے حفاظت بھی کر سکتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ رس میں ان مرکبات کی مقدار کو ’اسپائرل فلٹر پریس‘ نامی طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے بڑھایا جاسکتا ہے۔ رس نکالنے کے اس عمل میں آکسیجن کو نکال دیا جاتا ہے جس سے اجزاء کے خراب ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

ماضی کی تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ پولی فینولز (فلیون 3 اولز) بلڈ پریشر، کولیسٹرول کی مقدار اور بلڈ شوگر کو بہتر کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

مطالعے کے شریک محقق اسٹیفن ڈسلنگ کا کہناتھا کہ اجزاء کا ضائع ہونا عموماً آکسیجن کی موجودگی وجہ سے ہوتا ہے جو فلیون 3 اولز یا وٹامن سی جیسے سیب کے رس کے اجزاء کو تیزی سے خراب کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ایسا تب ہوتا ہے جب ہم سیب کا رس گھر پر نکالتے ہیں یا یہ رس دکان سے خریدتے ہیں۔