60

حکومت اسی کو ملنی چاہیے جسے عوام نے مینڈیٹ دیا، سراج الحق

 لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اسی کو ملنی چاہیے جسے عوام نے مینڈیٹ دیا۔

سراج الحق نے منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں پہلے الیکشن پھر حکومت بنتی ہے لیکن پاکستان واحد ملک ہے جہاں پہلے حکومت بنتی ہے پھر الیکشن ہوتے ہیں، الیکشن کے بعد ملک میں پرامن ماحول ہوتا ہے لیکن یہ واحد ملک ہے جہاں الیکشن کے بعد انتشار و فساد میں اضافہ ہوتا ہے۔ 1971ء میں مینڈیٹ تسلیم نہ ہونے سے ملک ٹوٹا، 77 میں مارشل لاء آیا۔

سراج الحق نے کہا کہ انتخابات کے نتیجے میں پولرائزیشن میں اضافہ ہوا کیونکہ عوام کچھ فیصلہ کرتے ہیں اور نتائج کچھ اور آتے ہیں، بالجبر  مسلط کردہ حکومت چلنے والی نہیں ہوگی، 2024 ء کا الیکشن آلودہ اور بدنام ترین الیکشن تھا کیونکہ مردم شماری ہی غلط کی گئی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی نے ضمیر کا بوجھ اتارا ہے، اسی طرح سب کے ضمیر جاگ جائیں تو دھاندلی کرنے والے کہاں چھپیں گے، راولپنڈی کا کمشنر ایک دیگ کا دانہ ہے پوری دیگ ہی ایسی ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ جعلی الیکشن اور جعلی نتائج سے حکومت نہیں چلتی، عوام اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان فاصلے ہیں کیونکہ الیکشن اسٹیبلشمنٹ کے فیصلوں پر عدم اعتماد تھا۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہوا ہے جس کا عام لوگ اعتراف کررہے ہیں ، کراچی میں بھی سیٹیں چھینی گئیں، چوتھے نمبر والوں کو کراچی میں جتوا دیا گیا ہے، پچاس ارب روپے الیکشن پر خرچ ہوا ہے اگر دھاندلی کرنی تھی تو کیوں پیسے خرچ کئے ، الیکشن کے بجائے لوگوں کو ان کا حصہ دے دیتے، الیکشن کے نتیجے میں پانچ سال ضائع ہوگئے جمہوریت آٹھ فروری کے الیکشن میں بہہ گئی اور زمیں بوس ہوگئی، عوام نے جس کو مینڈیٹ دیا اسی کو حکومت ملنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن ہارا ہے ہمت نہیں ہاری ، الیکشن میں دھاندلی پر 23 فروری کو پشاور میں احتجاج اور 25 فروری کو اسلام آباد میں کانفرنس بلائیں گے۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ فلسطین میں اب تک 29 ہزار لوگ شہید ہوچکے ہیں، اسلامی دنیا اس پر خاموش ہے، اسلامی دنیا سے اپیل کررہا ہوں اگر کوئی غیرت موجود ہے تو فلسطینیوں کو بچانے اور نسل کشی بندکرنے کےلئے کردار ادا کریں ، کشمیر میں بھی نیا ظلم و ستم برپا کیاجا رہا ہے، جماعت اسلامی کی قیادت جیلوں میں ہے کیونکہ ان کا نعرہ یہی ہے پاکستان ہمارا ہے، لیکن ہماری حکومت خاموش تماشائی بنی ہے اور کچھ نہیں کر رہی۔