اسرائیل میں ماہرین کی ایک ٹیم نے کھانے پینے کی اشیا کو تادیر تر و تازہ رکھنے کا منفرد طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔
محققین نے بتایا ہے کہ کیمیکل سسٹمز پر ساؤنڈ ویوز کے اثرات کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا ہے کہ کھانے پینے کی اشیا کی شیلف لائف بڑھائی جاسکتی ہے۔
گولان سے تعلق رکھنے والے پی ایچ ڈی کے طالب علم بلال ابو صالح نے بتایا ہے کہ وہ اس ٹیم کا حصہ ہے جو سونو کیمسٹری سے متعلق ایک منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
سونو کیمسٹری میں مختلف کیمیکل سسٹمز پر آواز کی لہروں کے اثرات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ایسے طریقے وضع کیے جاسکتے ہیں جن کی مدد سے پھلوں، سبزیوں اور دیگر اشیا کی شیلف لائف بڑھائی جاسکتی ہے۔ اس حوالے سے ابتدائی تجربات کے نتائج خاصے حوصلہ افزا رہے ہیں۔
پھلوں اور سبزیوں کو زیادہ دیر تک تر و تازہ اور کھانے کے قابل رکھنے کے لیے سونو کیمسٹری کے تحت نینو پارٹیکلز سے بھی مدد لی جاتی ہے۔