میسا چوسٹس: امریکا میں جگر ٹرانسپلانٹ اور منشیات بحالی کے مراکز کی طرف سے شراب نوشی کرنے والوں کیلئے ’نامناسب‘ اصطلاحات کیوجہ سے مریض علاج کروانے میں جھجھکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ماہرین کی جانب سے کیے گئے حالیہ مطالعے میں پایا گیا کہ شراب نوشی سے متاثرہ مریضوں کیلئے آن لائن نامناسب اصطلاحات استعمال کرنے سے مریض طبی اداروں میں نہیں آتا جس کی وجہ سے مرض کی تشخیص میں تاخیر ہوتی ہے اور ٹرانسپلانٹ مختص کرنے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔
مذکورہ بالا مطالعہ JAMA نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوا ہے جس کیلئے میساچوسٹس جنرل ہسپتال نے 200 سے زیادہ طبی مراکز پر تحقیق کی۔ مطالعے میں پایا گیا ہے کہ 80 فیصد ٹرانسپلانٹ مراکز اور 31 فیصد منشیات بحالی کے مراکز نے “شراب نوش،” “شرابی” اور “شراب کی زیادتی (alcohol abuse)” جیسے الفاظ استعمال کیے ہیں جو کہ پیشہ ور عملے کیلئے جائز نہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی پایا گیا کہ اداروں کی ویب سائٹس پر شراب نوشی کی حالت اور اس سے وابستہ جگر کی بیماری کے حوالے سے نامناسب اصطلاحات استعمال کرنے کا تناسب ٹرانسپلانٹ مراکز کے لیے 88 فیصد جبکہ منشیات بحالی کے مراکز کے لیے 46 فیصد ہو گیا ہے۔
محققین کا مطالبہ ہے کہ مریضوں سے متعلق آن لائن مواد کی حساسیت کو بہتر کیا جائے جس کی لیئے ضروری ہے کہ آن لائن استعمال ہونے اصطلاحات طبی عملے کے بہترین رویے کا پرتو ہوں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے بڑے پیمانے پر آگاہی اور تعلیمی مہم کا آغاز کرنا چاہیے۔