سیاسی انتخابات سے جڑا تناؤ جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔
یہ دعویٰ امریکا میں کچھ عرصے پہلے ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
نارتھ کیرولائنا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں امریکا سے تعلق رکھنے والے 140 بالغ افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
ان افراد سے امریکا میں 2018 میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات سے ایک ماہ قبل اور پھر ایک ماہ بعد آن لائن سروے بھروایا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ لوگوں کی جانب سے ان ایام میں ناقص جسمانی صحت کو رپورٹ کیا گیا جب انہیں لگ رہا تھا کہ آنے والے دنوں میں انہیں تناؤ کا سامنا ہوگا۔
محققین کے مطابق اس سے عندیہ ملتا ہے کہ انتخابات سے متعلق تناؤ جسمانی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں انتخابات سے جڑے تناؤ اور صحت پر منفی اثرات کے درمیان تعلق ظاہر کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تو پہلے سے ثابت ہو چکا ہے کہ تناؤ سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، مگر نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ مستقبل قریب میں تناؤ محسوس کرنےکا خیال بھی صحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔
محققین کے مطابق اس تحقیق میں لوگوں نے اپنی صحت کے بارے میں خود رپورٹ کیا مگر تناؤ کے جسمانی صحت اور شخصیت پر منفی اثرات پہلے ہی ثابت ہو چکے ہیں۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ اس طرح کے تناؤ سے صحت کو محفوظ رکھنا زیادہ مشکل نہیں۔
محققین نے بتایا کہ انتخابات سے متعلق تناؤ عموماً نتائج سے جڑا ہوتا ہے اور اس حوالے سے تنقیدی سوچ کو اپنانے سے صحت کو نقصان سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔
یعنی نتائج کے بارے میں تجزیہ کرنے سے دماغ کو ایک نئی مصروفیت مل جاتی ہے جس سے تناؤ کا احساس گھٹ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق انتخابات سے متعلق تناؤ کا خیال ہماری صحت کو متاثر کر سکتا ہے، مگر اس سے بچنا آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سائیکولوجیکل رپورٹس میں شائع ہوئے۔