31

وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج میں 53 ارب روپے کا کٹ لگانے کا فیصلہ

نگران وفاقی حکومت نے ایس آئی ایف سی کی ہدایت پر پی ڈی ایم دور کے وزیراعظم کے 80 ارب کے ترقیاتی پیکیج میں کٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدار مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں فیصلہ کیا جائیگا ، اجلاس میں ملکی معاشی معاملات پر اہم فیصلے کیے جائیں گے جس میں وزیر اعظم کے ترقیاتی بجٹ میں کٹ کے علاوہ گیس اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں نجی شعبے کے ماہرین کی شمولیت سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہو گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے ترقیاتی بجٹ پر 53 ارب روپے کا کٹ لگانے کی تجویز ہے ، واضح رہے کہ جولائی تا دسمبر2023 وزیراعظم اقدامات کے تحت تقریبا 2 ارب روپے جاری کئے جا چکے ہیں۔

سابق حکومت نے وزیراعظم اقدامات کے تحت بجٹ میں 80 ارب روپے کے 9 منصوبے شامل کئے تھے جس میں زرعی ٹیوب ویلزکی شمسی توانائی پرمنتقلی کےپروگرام کیلئے30 ارب روپے، وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کیلئے10 ارب ، چھوٹے قرضوں کیلئے وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے تحت 10ارب ، وزیراعظم یوتھ اسکل ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیلئے 5ارب ، پاکستان انڈومنٹ فنڈبرائے ایجوکیشن کیلئے 5 ارب اور وزیراعظم آئی ٹی اسٹارپ اور وینچر کیپیٹل پروگرام کیلئے 5 ارب روپے مختص تھے۔

بجٹ میں وزیراعظم اسپورٹس اقدامات کیلئے 5 ارب روپے، سبز انقلاب پروگرام کیلئے 5 ارب  اور خواتین کوبااختیار بنانے کے پروگرام کیلئے 5 ارب روپے مختص کئےگئے تھے۔

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کم پریشر کی گیس نجی کمپنیوں کو دینے کے کوٹے کو 50 فیصد بڑھانے کی تجویز بھی زیر غور آئے گی ،پالیسی کے تحت 90 فیصد مقامی گیس حکومت خریدتی ہے مگر مجوزہ ترامیم کے بعد مقامی گیس کا 50 فیصد سوئی سدرن اور سوئی ناردرن خریدیں گی، اس کے علاوہ ٹائٹ گیس کیلئے پریمیم 20 فیصد سےبڑھاکر 40 فیصد کرنے پر غور ہو گا۔

مہنگی درآمدی گیس پرانحصار کم کرنے کیلئے اقدامات تجویز کئے جائیں گئے ،اجلاس میں کھاد کارخانوں کو گیس کی سپلائی بہتر بنانے کے لیے تجاویز پر غور ہو گا ، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں نجی شعبے کے ماہرین کی شمولیت سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہو گی۔