لندن: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ گفتگو کے ذریعے مزاج بہتر کرنے کے لیے کی جانے والی تھراپی کرون بیماری یا کولائٹس السر جیسے آنتوں کے انفیکشن میں مبتلا افراد کی تکلیف میں کمی لا سکتی ہے۔
کنگز کالج لندن میں قائم انسٹیٹیوٹ آف سائیکیاٹری، سائیکولوجی اور نیورو سائنس کے محققین کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ مزاج میں بہتری آنتوں کی سوزش کی بیماری (آئی بی ڈی، انفلیمیشن باول ڈس آرڈر) میں مبتلا مریضوں کی سوزش میں 18 فی صد تک کمی واقع کر سکتی ہے۔
آئی بی ڈی ایک ایسی کیفیت ہوتی ہے جس کے سبب مریضوں کو ہیضے، پیٹ میں درد اور تھکن کی شکایت ہوسکتی ہے۔
محققین کے مطابق تحقیق کے نتائج ذہنی صحت کے علاج میں آئی بی ڈی میں مبتلا افراد کے علاج کی صلاحیت کو واضح کرتے ہیں۔
کرونز اور کولائٹس یو کے نامی خیراتی ادارے کے مطابق 123 میں سے ایک فرد اس کیفیت سے متاثر ہوتا ہے۔
محققین کی ٹیم نے اس تحقیق میں ان مطالعوں کا معائنہ کیا جن میں سی ری ایکٹِیو پروٹین اور فضلے میں خارج ہونے والے کیل پروٹیکٹِن (جو کہ آئی بی ڈی کے خاص اشاریے ہیں) کی پیمائش کی گئی تھی۔
محققین نے تحقیق میں 28 تجربوں سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا معائنہ کیا۔ان تجربات میں 1789 مریض شامل تھے۔
مطالعے میں محققین کو معلوم ہوا کہ ذہنی صحت کے لیے کی جانے والی تھراپی نے آنتوں کی سوزش میں کمی کے لیے مثبت کردار ادا کیا تھا۔