32

عمران خان نے الیکشن کمیشن کو کوئی دھمکی نہیں دی، فواد چودھری کا اعتراف

فواد چودھری کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کردیا گیا۔ جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کو کوئی دھمکی نہیں دی تھی۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو مزید 3 روز کے ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف پنڈ دادن ترقیاتی منصوبہ کیس کی سماعت ہوئی۔ فواد چوہدری کو ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

فواد چوہدری کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت پیش کیا گیا۔ فواد چودھری نے عدالت کے روبرو کہا کہ صبح احتساب عدالت لائے پھر واپس پنڈی لے گئے۔ میرے وکلاء راولپنڈی سے آ رہے ہیں 20 منٹ کا وقت دیں۔ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ لے کر گئے عدالت پیش نہیں کیا گیا۔

فواد چوہدری نے فیملی سے ملاقات کی استدعا کر دی۔ جس پر ڈیوٹی جج نے کہا کہ بیٹھ کر ملاقات کر لیں لیکن کال نہیں کرنی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے فواد چودھری کیخلاف جہلم میں تعمیراتی منصوبوں میں مبینہ خردبرد کیس کی سماعت کی۔

فواد چودھری کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ کیس بنتا ہے یا نہیں ابھی انہوں نے طے کرنا ہے۔ آج جج محمد بشیر موجود ہے جج صاحب چھٹی پر نہیں ہیں۔ میری استدعا ہے کہ عدالت ان کے جیل سے آنے تک انتظار کرلیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جج محمد بشیر ابھی اپنی سیٹ پر موجود نہیں ہیں۔ جج صاحب کی کرسی اس وقت خالی ہے وہ جیل میں ہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ اگر دلائل دیں گے تو یہ ڈسچارج کا کیس ہے۔ آپ بطور ڈیوٹی جج سماعت کر رہے ہیں۔ جج چھٹی پر نہیں ہیں وہ موجود ہیں ہم پھر بھی ڈیوٹی جج کے سامنے ہیں۔ پہلی دفعہ میری پریکٹس میں ہوا ہے کہ کہ جج موجود ہیں ہم پھر بھی ڈیوٹی جج کے سامنے ہیں۔

نیب نے فواد چودھری کے مزید دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔ فواد چودھری کے وکیل نے کہا کہ عدالت اگر ایک دن کا ریمانڈ دیتی ہے تو ہمیں اعتراض نہیں۔ پھر متعلقہ جج اس کیس کو سن لیں گے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ پھر جیل میں ہی ان کو جج صاحب کے سامنے پیش کر دیں۔ جیل سماعتوں کی وجہ سے ہماری دو عدالتیں متاثر ہو رہی ہیں۔

احتساب عدالت کے رجسٹرار عدالت پیش ہوئے۔ انہوں نے عدالت کے روبرو بتایا کہ کل بھی احتساب عدالت کے جج اڈیالہ جیل میں سماعت کریں گے۔ جس پر عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ میں خود جج صاحب سے مشورہ کر کے آرڈر کر دیتا ہوں۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو مزید 3 روز کے ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔

فواد چوہدری کی کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو

فواد چودھری نے کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کی۔ جس میں صحافی نے ان سے سوال کیا کہ توہین الیکشن کمیشن سماعت میں آپ بھی موجود تھے کیا بانی پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو دھمکی دی تھی؟

جس پر فواد چودھری نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی نے دھمکی نہیں دی تھی نا کہا تھا کہ آپ کی شکلیں اور نام پہچانتا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ 90 دن میں الیکشن نا کرانے پر سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے نوٹ لکھا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے لکھا ہے کہ جنہوں نے آئین توڑا ان پر آرٹیکل چھ لگنا چاہیے۔

فواد چودھری سے سوال کیا گیا کہ کیا جیل سے بانی پی ٹی آئی کے دی اکانومسٹ کے کالم لکھنے کی بات درست ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ مجھے وہ تو نہیں پتہ لیکن دوران سماعت وکلاء کو نوٹس دے سکتے ہیں وہ یقینا لکھوایا ہوگا۔