بھارت نے چاندکےبعد سورج کے مدار میں بھی کامیابی سےقدم رکھنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
تفصیلات کےمطابق بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ آدتیہ ایل1 خلائی جہاز سورج کے ایل1 پوائنٹ پر پہنچ گیا ہے ۔انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن اسرو کے مطابق آدتیہ ایل1 آخری مدار میں داخل ہو گیا۔ آدتیہ L1 تقریباً دو سال تک یہاں رہے گا اور سورج کا مطالعہ کرے گا اور اہم ڈیٹا اکٹھا کرے گا۔ اسرو کے چیف نے کہا ہے کہ بھارت کا سولر مشن سب کیلئے صرف بھارت کیلئے نہیں ۔
بھارتی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ تقریباً 400 کروڑ روپے کا یہ مشن اب ہندوستان سمیت پوری دنیا کے سیٹلائٹس کو شمسی طوفانوں سے بچائے گا۔اِسرو کی کامیابی پر وزیر اعظم نریندر مودی نے مبارکباد پیش کی ہے اور اس سلسلے میں اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ بھی کیا ہے۔ اس پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہندوستان نے مزید سنگ میل حاصل کر لیا۔ ہندوستان کا پہلا شمسی مشن آدتیہ-ایل 1 اپنی منزل تک پہنچ گیا۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’یہ ہمارے سائنسدانوں کی انتہائی پیچیدہ خلائی مشنوں میں سے ایک کو سمجھنے میں انتھک لگن کا ثبوت ہے۔ میں اس غیر معمولی کارنامے کی تعریف میں ملک کے ساتھ شامل ہوں۔ ہم انسانیت کے فائدے کے لیے سائنس کے نئے محاذوں پر آگے بڑھتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ ’آدتیہ ایل 1‘ کا سفر 2 ستمبر 2023 کو شروع ہوا تھا۔ تقریباً 5 ماہ بعد 6 جنوری 2024 کی شام یہ سیٹلائٹ ایل 1 پوائنٹ پر پہنچ گیا۔