اگر آپ ہر وقت ناخوش، پریشان یا فکر مند رہتے ہیں؟ تو نیند کی کمی اس کی بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
مونٹانا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی یا ناقص نیند سے مزاج اور ذہنی صحت پر بہت زیادہ منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، خاص طور پر انزائٹی اور ڈپریشن جیسے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق کے مطابق نیند کے تمام مسائل سے ذہنی صحت پر اثرات مرتب ہوتے ہیں، خاص طور خوشگوار مزاج سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں گزشتہ 50 برسوں کے دوران 5 ہزار سے زائد افراد پر ہونے والی 154 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا۔
ان تحقیقی رپورٹس میں شامل افراد پر بے خوابی، نیند کے دوران جاگنے یا نیند کی جزوی کمی کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ نیند کے تمام مسائل اور ذہنی امراض کے درمیان ٹھوس تعلق موجود ہے۔
محققین نے بتایا کہ نیند کی کمی سے انزائٹی کااحساس بڑھتا ہے جبکہ جذباتی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں متعدد افراد نیند کی کمی کے شکار ہیں اور تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ نیند کی کمی ہماری ذہنی اور جذباتی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نیند کی کمی سے دماغی خلیات کے افعال میں تبدیلی آتی ہے جس کے باعث انزائٹی اور دیگر مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر کوئی فرد پہلے ہی انزائٹی یا ڈپریشن کا شکار ہو تو نیند کی کمی سے ان امراض کی شدت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو سونے میں مشکلات کا سامنا ہے تو یہ کسی ذہنی بیماری کی اولین علامت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دائمی بے خوابی سے ڈپریشن یا انزائٹی کا خطرہ بڑھتا ہے، نیند کی کمی سے بھی انزائٹی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سائیکولوجیکل بلیٹن میں شائع ہوئے۔