سب سے بڑے عالمی فورم پر امن دشمنوں کو شکست ۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی،قرارداد کے حق میں 153ووٹ کاسٹ ہوئے،10ممالک نے مخالفت کی، 23 ممالک نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا۔
جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں جنگ بندی کے علاوہ یرغمال افراد کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا،قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دینے والے ممالک میں امریکا، اسرائیل کے علاوہ چیک ریپبلک، آسٹریا، پیراگوئے، پاپوا نیوگینی، لائیبریا اور مائیکرونیشیا سمیت نؤرو جیسے ممالک شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 رکنی پارلیمان میں 153 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ امریکا اور اسرائیل سمیت 10 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک ووٹنگ کے عمل سے غیرحاضر رہے۔
جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دینے والے ممالک میں امریکا اور اسرائیل کے علاوہ چیک ریپبلک، آسٹریا، گؤٹے مالا، پیراگوئی، پاپوا نیوگینی، لائبیریا اور مائیکرونیشیا سمیت نؤرو جیسے ممالک شامل ہیں۔
حماس کی جانب سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی فوری سیز فائر کی قراردادکی منظوری کا خیر مقدم کیا گیا ہے اور حماس نے عالمی برادری پر زور دیا ہےکہ وہ اسرائیل سے اس قرارداد پرعمل کرائے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ قرارداد، سکیورٹی کونسل میں جنگ بندی سے متعلق متحدہ عرب امارات کی مجوزہ قرارداد کی ناکامی کے بعد منظور کی گئی ہے۔ہوئی ہے۔