تل ابیب: اسرائیل کے وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کا مقصد حماس کا خاتمہ ہے جس کے لیے لڑائی کئی مہینوں تک جاری رہ سکتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے پی کو انٹرویو میں اسرائیل کے وزیر دفاع یوآو گیلینٹ جو اسرائیل کی تین رکنی جنگی کابینہ کے رکن بھی ہیں نے غزہ میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں اور بین الااقوامی برادری کی جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے عزائم کھل کر بیان کیے۔
یوآو گیلینٹ نے سیز فائر پر کہا کہ یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ میں حماس کے خاتمے تک فوجی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ اس میں کئی ماہ بھی لگ سکتے ہیں تاہم اسرائیل کا مستقل طور پر غزہ میں رہنے کا ارادہ نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی وزیر دفاع نے جنگ کے خاتمے کے کسی ٹھوس ڈیڈ لائن کا وعدہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ جنگی مرحلے میں مزاحمت والے ہر علاقے میں بھرپور فضائی طاقت کے ساتھ بھرپور زمینی حملے کریں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ میں بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ زخمیوں کی تعداد 48 ہزار سے زائد ہوگئی جب کہ مارے جانے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1500 سے زائد ہے۔