40

انسانی زندگیاں بچانے والی ادویات کا بحران شدت اختیار کر گیا

ملتان میں انسانی زندگیاں بچانے والی ادویات کا بحران شدت اختیار کر گیا، دل، جگر، گردے، شوگر اور مرگی کے امراض میں مبتلا مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹس کے مطابق انسانی زندگیاں بچانے والی ادویات میڈیکل سٹورز پر نایاب ہوگئی ہیں مریضوں کے لواحقین ادویات کیلئے میڈیکل اسٹورز کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔

محمد شاہدکاکہنا ہے کہ میری والدہ کو گردے اور کینسر میں مبتلا تھی، ایک شوگر بھی تھی انکی دوائیاں مارکیٹ میں کہیں بھی نہیں مل رہی میں صبح سے لے کر شام تک گھومتا پھرتا ہوں کہیں بھی نہیں ملتی۔مارکیٹس میں انسو لین اور جگر کے مرض میں مبتلا مریضوں کے ادویات نایاب ہو گئی ہیں جبکہ میڈیکل سٹورز مالکان نے قیمتوں میں اضافہ کی وجہ بھی ڈالر کو قرار دے دیا ۔

جنرل سیکرٹری میڈیکل سٹورز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ڈالر کی فلکچوایشن کی وجہ سے جو ریٹ ہیں ہمارے پاکستان میں انتہائی کم ہیں جس کی وجہ سے ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے اس ریٹ پر سیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس کے ریٹ بہتر کرنے میں اسکی دستیابی نہیں ہے

شہریوں کا مطالبہ ہے کہ جان بچانے والی اودیات کی دستیابی کو ممکن بنایا جائے تاکہ وہ اپنے پیاروں کی زندگیاں بچا سکیں۔