کیلیفورنیا: ٹیکنالوجی کمپنی میٹا فیس بک اور میسنجر کی چیٹ محفوظ بنانے کے لیے جلد ہی اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن فیچر متعارف کرانے جارہی ہے۔
کمپنی کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی نئی اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن اس بات کی یقین دہانی کرانے کا ایک عملی مظاہرہ ہے کہ کمپنی صارفین کی پرائیویسی کے معاملات کو سنجیدگی سے دیکھتی ہے۔
سیکیورٹی ماہرین اور میٹا اور ایپل جیسی کمپنیوں کا یہ ماننا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی انٹرنیٹ پر روابط کو محفوظ رکھنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔ تاہم، اس ٹیکنالوجی کو حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کمپنی کے مطابق اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا فیچر پلیٹ فارم پر موجود ایک ارب سے زائد صارفین تک پہنچانے میں تھوڑا وقت درکار ہوگا۔چیٹس کی مکمل منتقلی کے بعد صارفین کو اپنے پیغامات واپس حاصل کرنے کے لیے ریکوری میتھڈ کے لیے سیٹ اپ کا پرامپٹ موصول ہوگا۔
دوسری جانب، برطانیہ کی پولیس اور حکومت سمیت اس ٹیکنالوجی کے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فیچر پلیٹ فارم پر بچوں کے ساتھ ہونے والی جنسی ہراسانی کی نشان دہی مشکل بنا دے گی۔
میٹا کی ذیلی ایپ میسنجر کی سربراہ لورڈینا کریسن نے ایک پوسٹ میں فیچر متعارف اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے ذریعے دی جانے والی سیکیورٹی کی اضافی جہت کا مطلب ہے کہ صارف کے پیغام کا مواد اور دوستوں اور گھر والوں کو کی جانے والی کال ڈیوائس سے نکلنے سے لے کر وصول ہونے والے تک محفوظ ہوں گی۔ یعنی میٹا سمیت کسی کو بھی یہ معلوم نہیں ہو سکے گا کہ پیغام میں کیا بھیجا یا کہا گیا ہے تاوقت یکہ کوئی صارف کسی پیغام کو رپورٹ کر دے۔
واضح رہے میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ کی جانب سے 2019 میں نجی چیٹس کو انکرپٹ کرنے کا منصوبہ پیش کیا تھا۔