عالمی سطح پر ملیریا کے کیسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ایسا موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہو رہا ہے۔
یہ بات عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتائی گئی۔
عالمی ادارے کے مطابق 2022 میں دنیا بھر میں ملیریا کے 24 کروڑ 90 لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2021 میں یہ تعداد 24 کروڑ 40 لاکھ تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملیریا کے 94 فیصد کیسز (23 کروڑ 30 لاکھ) افریقا میں سامنے آئے جبکہ پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں یہ بیماری بہت زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات پر زور دیا گیا تاکہ مچھروں سے پھیلنے والی اس بیماری کے کیسز کم ہوسکیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ سیلاب اور درجہ حرارت میں اضافے سے مچھروں کی نشوونما بڑھ رہی ہے جس کا نتیجہ ملیریا کے کیسز میں اضافے کی شکل میں نکل رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق درجہ حرارت، نمی اور بارشوں میں آنے والی تبدیلیوں سے ملیریا پھیلانے والے مچھروں کو پھیلنے کا موقع ملا ہے۔
رپورٹ میں انتباہ کیا گیا کہ شدید موسمیاتی رجحانات جیسے سیلاب اور ہیٹ ویوز سے بیماری کے پھیلاؤ پر براہ راست اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں پاکستان میں ملیریا کے کیسز میں 5 گنا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پاکستان میں 2021 میں ملیریا کے کیسز کی تعداد 5 لاکھ تھی جو 2022 میں 26 لاکھ تک پہنچ گئی۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ موسموں میں تبدیلی سے طبی سروسز تک رسائی محدود ہو سکتی ہے جبکہ ادویات، ویکسینز اور دیگر اشیا کی سپلائی متاثر ہوسکتی ہے۔
عالمی ادارے کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث اپنے علاقوں سے دیگر مقامات پر منتقل ہونے سے بھی ممکنہ طور پر ملیریا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
2022 میں ملیریا کے باعث 6 لاکھ 8 ہزار اموات ہوئیں جبکہ 2021 میں یہ تعداد 6 لاکھ 10 ہزار تھی۔
بظاہر یہ تعداد کم ہے مگر رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی سطح پر ملیریا سے اموات کی شرح ہر ایک لاکھ مریضوں میں 14.3 تھی جبکہ اس حوالے سے 6.6 کا ہدف طے کیا گیا ہے۔