38

قبل از وقت پیدائش، سالانہ ایک لاکھ سے زائد بچے انتقال کر جاتے ہیں، رپورٹ

پاکستان سمیت دنیا بھر میں قبل از وقت پیدائش کا عالمی دن 17 نومبر کو منایا جائے گا۔ عالمی اداروں کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک اندازے کے مطابق 8 لاکھ 60 ہزار بچوں کی قبل از وقت پیدائش ریکارڈ کی جاتی ہیں، جن میں سے تقریباً ایک لاکھ سے زائد بچے پیچیدگیوں کی وجہ سے انتقال کرجاتے ہیں۔

کراچی کورنگی میں نومولود بچوں کے اسپتال ایس آئی سی ایچ میں ورلڈ پری میچورٹی ڈے کی مناسبت سے تقریب منعقد کی گئی، جس میں قبل از وقت پیدا ہونیوالے بچوں کی ماؤں نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایس آئی سی ایچ کے سربراہ پروفیسر جمال رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان ان 10 ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں قبل از وقت پیدائش کی پیچیدگیوں سے ہونیوالی اموات زیادہ ہیں۔

ڈاکٹر جمال رضا نے کہا کہ ایس آئی سی ایچ میں 4 ہزار نوزائیدہ بچے داخل کئے گئے تھے جن میں سے 10 فیصد نومولود بچے قبل از وقت پیدائش والے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ قبل از وقت پیدائش 5 سال سے کم عمر بچوں کی موت کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے، دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 15 ملین (ڈیڑھ کروڑ) بچے وقت سے پہلے پیدا ہوتے ہیں اور 10 لاکھ سے زیادہ بچے اپنی پانچویں سالگرہ سے پہلے ہی انتقال کرجاتے ہیں۔

این آئی سی یو اور پی آئی سی یو میں یومیہ 80 ہزار سے ایک لاکھ روپے اخراجات آتے ہیں لیکن ایس آئی سی ایچ میں علاج کی تمام سہولیات مفت فراہم کی جارہی ہیں۔

ڈاکٹر جمال کا کہنا تھا کہ اس دن کو منانے کا مقصد قبل از وقت پیدائش سے متعلق احتیاطی تدابیر اور دیگر معلومات عام کرکے پِری میچور بچّوں کی پیدائش کی شرح میں کمی لائی جاسکے۔