53

پاکستان کا پہلا ٹیلی پریزنس روبوٹ تیار، طبی ماہرین طویل فاصلے سے مریض کا معائنہ کرسکیں گے

  کراچی:  پاکستان کی ہیلتھ ٹیک کمپنی نے ملک کا پہلا ٹیلی پریزنس روبوٹ تیار کرلیا  ہے جو طبی ماہرین اور معالجین کو مریضوں کا لائیو معائنہ کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔ روبوٹ کو ”پاک روبو“ کا نام دیا گیا ہے جسے ہیلتھ ٹیک پلیٹ فارم ایجوکاسٹ اور اینوویٹ اٹ نے باہمی اشتراک سے  تیار کیا ہے۔

ملکی سطح پر تیار کردہ ٹیلی پریزنس روبوٹ ہیلتھ کیئر اور ہیلتھ ایجوکیشن میں اہم پیش رفت ہے جس کی مدد سے معالجین اور طبی ماہرین دور دراز فاصلوں حتی کہ بیرون ملک سے بھی معائنہ کرسکیں گے۔

یہ روبوٹ جدید کمیونی کیشن سہولتوں اور سینسرز سے لیس ہے جو مریض کی لائیو صورتحال ماہرین کو فراہم کرتا ہے اور اس روبوٹ کے ذریعے طبی ماہرین مریض اور اس کے ساتھ موجود پیرامیڈکس کے ساتھ بات چیت کرسکتے ہیں۔

پاک روبو آزادانہ طریقے سے حرکت کرسکتا ہے اس میں خصوصی لیزز لینس نصب ہے جو مریض کے جسم کے کسی بھی حصے کی نشاندہی کرتا ہے تاکہ مریض کے ساتھ موجود پیرامیڈکس اس حصے کی تفصیلات بتاسکیں۔ کیمروں کی  مدد سے دور دراز فاصلوں پر موجود معالجین خود بھی مریض کا معائنہ کرسکیں گے۔

روبوٹ تیار کرنے والے ہیلتھ ٹیک پلیٹ فارم ایجوکاسٹ کے سی ای او عبداللہ بٹ نے بتایا کہ روبو پاک بنانے کا مقصد پاکستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم پر پڑنے والے دباؤ اور افرادی قوت کی قلت کو کم کرنا ہے۔ یہ روبوٹ اسپتالوں کے وارڈز میں جاکر مریضوں کا انفرادی معائنہ کرنے میں معالجین کی مدد کرے گا اور اسپشلسٹ طبی ماہرین ملک کے کسی دوسرے حصے یا بیرون ملک بیٹھ کر بھی اپنے زیر علاج مریضوں کا معائنہ کرسکیں گے۔

robot1

عبداللہ بٹ نے بتایا کہ روبو پاک اس وقت ڈیولپمنٹ کے مراحل میں ہے اور جلد ہی اسے مریضوں کے اہم اور بنیادی وائٹلز طبی اشاریے پہچاننے کی صلاحیت سے بھی لیس کردیا جائے گا۔

متحدہ عرب امارات کی ٹیکنالوجی فرم کے ساتھ اشتراک عمل پر اتفاق ہوگیا ہے جو پاکستان کے پہلے ٹیلی پریزنس روبوٹ کے لیے ایسا سلوشن مہیا  کرے گی جس کی مدد سے یہ روبوٹ مریضوں کے چہرے اور آنکھوں کو اسکین کرکے بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن، نبض اور دیگر اہم وائٹلز کی ریڈنگ حاصل کرسکے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ملک کے بڑے ہیلتھ انسٹی ٹیوٹس اس روبوٹ میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں اور ملکی ضرورت پوری کرنے کے بعد یہ سلوشن ایکسپورٹ بھی کیا جائے گا۔ اسلامی ترقیاتی بینک نے بھی اسلامی دنیا میں ہیلتھ کیئر سسٹم پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے اور افرادی قوت کی قلت سے نمٹنے کے لیے اس سلوشن کو استعمال کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

ہیلتھ کیئر کے شعبے کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے جانے والے اس روبوٹ کی ملکی سطح پر آزمائش جاری ہے،  جلد ہی اسے بڑے اسپتالوں میں آزمایا جائے گا اور آزمائش کے نتائج کی روشنی میں کارکردگی کو مزید بہتر بناکر یہ سلوشن مارکیٹ کیا جائے گا۔

عبداللہ بٹ نے بتایا کہ اس طرز کے روبوٹ امریکا میں بھی زیر استعمال ہیں لیکن ان کی لاگت بہت زیادہ ہے،  ملکی سطح پر تیار کیے جانے والے روبو پاک کی لاگت 3لاکھ روپے کے لگ بھگ ہے جس میں آگے چل کر مزید کمی لائی جائے گی۔