38

نیپال میں مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ (ٹک ٹاک) بند کرنے کا اعلان

نیپال نے سماجی ہم آہنگی میں خلل ڈالنے پر ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر ریکھا شرما نے بی بی سی نیپالی کو بتایا کہ مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ’خاندانی ڈھانچے میں خلل ڈالتا ہے‘۔

یہ فیصلہ ملک میں ایک نیا قانون متعارف کرانے کے چند روز بعد سامنے آیا ہے جس کے تحت اب سوشل میڈیا کمپنیوں کو ملک میں رابطہ دفاتر قائم کرنے کی ضرورت پڑے گی۔

اس فیصلے کے منظر عام پر آنے کے چند گھنٹوں بعد ہی ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق ویڈیوز کو ہزاروں ویوز ملے۔

حکمراں اتحاد میں شامل نیپالی کانگریس پارٹی کے رہنما گگن تھاپا نے کہا کہ ’ایسا لگتا ہے حکومت کا ارادہ اظہار رائے کی آزادی کو دبانا ہے۔‘

ٹک ٹاک، جس کے ماہانہ صارفین کی تعداد ایک ارب کے لگ بھگ ہے۔ اس پر بھارت سمیت کئی ممالک نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔

وی آر سوشل مارکیٹنگ ایجنسی کے مطابق ٹک ٹاک دنیا کا چھٹا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا سوشل پلیٹ فارم ہے۔

متعدد ممالک نے بھی بچوں پر ان کے ممکنہ اثرات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر کنٹرول کو سخت کرنے کی کوشش کی ہے۔