اپنی روزمرہ کی خوارک میں بہت سے لوگ میٹھا کھانے کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ اکثر گھروں میں ہر کھانے کے بعد باقاعدہ کچھ نہ کچھ میٹھا ضرور کھایا جاتا ہے۔
چینی کی بلا ضرورت خواہش آپ کے لئے پریشان کن ہوسکتی ہے، خاص طور پر جب اس عادت سے چھٹکارہ حاصل کرنا مشکل ہو تو ایسے میں اگر کچھ کھٹا کھالیا جائے تو اس سے چھٹکارا پانے کا یہ ایک یقینی طریقہ ہے۔
شکر کی خواہش آپ کو زیادہ کھانے کی جانب لے جانے کا باعث بنتی ہے۔ اس طرح آپ کی کل کیلوری کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق چند وجوہات ہیں جو آپ کی شکر کی خواہش کوبڑھادیتی ہیں۔
خون میں گلوکوز کی کم سطح
شکر کی خواہش سے منسلک ایک عام میکانزم خون میں شکر کی سطح میں جسم میں پیدا ہونے والا عدم توازن ہے۔ خون میں شکر کی کم سطح دماغ کو اس کمی کی تلافی کے لیے کچھ میٹھا کھانے کا اشارہ دیتی ہے۔
جذباتی ربط
کچھ میٹھا کھانے سے جسم میں سیروٹونن اور اینڈورفن نامی ایک اچھا نیورو ٹرانسمیٹر خارج کرنے میں مدد ملتی ہے، ان دونوں کو ’فیل گڈ‘ کیمیکلز کے نام سے جانا جاتا ہے۔
لہٰذا میٹھا کھانا کھانے سے ڈپریشن اور اضطراب سے نجات دلانے میں مدد ملتی ہے۔ میٹھا کھانا خود سے ڈپریشن کو دور کرنے کا ایک قدرتی طریقہ ہے۔
بے چینی
جب آپ اچھی طرح سے نیند نہیں لے پاتے تو اس سے جسم میں شوگر کی خواہش پیدا ہوتی ہے. ایسا اس لئے ہوتا ہے کیونکہ جب آپ کو اچھی طرح سے آرام نہیں ملتا ہے تو جسم دماغ کو آرام دینے کے لئے آرام دہ کھانا چاہتا ہے اور اس کے لئے جنک میٹھے فوڈ سے مدد ملتی ہے۔
ماہرین کے مطابق کھٹی غذائیں کھانے سے ہمارے ذائقے کو ایک منفرد طریقے سے متحرک کیا جاتا ہے جس سے تازگی کا احساس پیدا ہوتا ہے۔
کچھ کھٹی غذائیں قدرتی شکر پر مشتمل ہوتی ہیں جیسا کہ پھلوں میں موجود شکر۔ یہ قدرتی شکر کم پروسیس کی جاتی ہیں اور بہت سے میٹھے اسنیکس میں پائی جانے والی ریفائنڈ شکر کا صحت مند متبادل فراہم کرتی ہیں۔
شکر کی خواہش کا مقابلہ کرنے کے لئے چند کھٹی غذائیں ایسی ہیں جو آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔
لیموں پانی
ایک گلاس کھٹا لیموں پانی پینے سے چینی کی خواہش اچھی طرح متوازن ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ پانی جسم کو ہائیڈریٹ کرنے اور میٹھے کھانے کی خواہش کو متوازن کرنے میں مدد کرے گا.
آڑو
کھٹے میٹھے ذائقہ والا یہ پھل وٹامن اے اور وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ چینی کی خواہش کو کافی حد تک روکنے میں مدد کرتا ہے۔
انناس
یہ ٹراپیکل پھل نہ صرف ذائقہ میں کھٹا ہوتا ہے بلکہ لذیذ بھی یہ وٹامن سی سے بھرا ہوا ہوتا ہے۔ انناس برومیلین سے بھرپورہوتا ہے جو کہ ایک ایسا انزائم ہے جو سوزش اور ہاضمے میں مدد کرسکتا ہے۔
دہی
یہ ڈیری مصنوعات پروبائیوٹکس، کیلشیم اور پروٹین سے بھری ہوتی ہے۔ آپ دہی کا ذائقہ بڑھانے کے لئے اس میں شہد اور پھل شامل کرسکتے ہیں۔
اس طرح کے کھانوں کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ یہ پروبائیوٹکس کا ایک ذریعہ ہیں جو شوگر پر پھلنے پھولنے والے پیتھوجینک بیکٹیریا سے لڑنے اور مارنے میں مدد کرتے ہیں۔