مہنگائی، معاشی مسائل اور دیگر وجوہات کے باعث دنیا بھر میں اسمارٹ فونز کی فروخت میں مسلسل 9 ویں سہ ماہی کے دوران کمی دیکھنے میں آئی۔
کاؤنٹر پوائنٹ ریسرچ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی سے ستمبر 2023 کے دوران اسمارٹ فونز کی فروخت میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 8 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔
اپریل سے جون کے مقابلے میں تیسری سہ ماہی کے دوران اسمارٹ فونز کی فروخت کی شرح میں 2 فیصد اضافہ ہوا، جس کی ممکنہ وجہ ستمبر میں آئی فون 15 سیریز کو متعارف کرانا ہے۔
اس عرصے میں سام سنگ سب سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کرنے والی کمپنی رہی جس کا مارکیٹ شیئر 20 فیصد رہا جبکہ ایپل 16 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ دوسری بڑی کمپنی رہی۔
3 چینی کمپنیاں بھی سب سے زیادہ فونز فروخت کرنے والی سرفہرست 5 کمپنیوں میں شامل ہیں۔
جولائی سے ستمبر کے دوران شمالی امریکا، یورپ اور دیگر مارکیٹوں میں اسمارٹ فونز کی فروخت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی جبکہ مشرق وسطیٰ اور افریقا میں ڈیوائسز کی مانگ میں اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق 2023 اسمارٹ فونز کی فروخت کے حوالے سے ایک دہائی کے دوران بدترین سال ثابت ہونے والا ہے۔
اس سے قبل 2020 میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران اسمارٹ فونز کی طلب میں نمایاں کمی آئی تھی مگر 2021 میں حالات کسی حد تک بہتر ہوگئے تھے۔