یہ بات تو پہلے ہی ثابت ہوچکی ہے کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا متعدد امراض جیسے ذیابیطس، امراض قلب اور موٹاپے کا باعث بن سکتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ روزانہ کے معمولات میں محض ایک عام کام کو عادت بنا کر آپ اس خطرے کو نمایاں حد تک کم کرسکتے ہیں۔
ہم میں سے بیشتر افراد کی نظر میں چہل قدمی کی کوئی اہمیت نہیں کیونکہ یہ وہ کام ہے جو ہم روز ہی کرتے ہیں، مگر یہ عادت ورزش کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔
درحقیقت دن بھر میں محض 15 منٹ تک چہل قدمی کرنے کے فوائد بھی آپ کو دنگ کر دیں گے۔
زندگی میں خوشی کا احساس بڑھتا ہے
امریکن جرنل آف Preventive Medicine میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ چہل قدمی سے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ چہل قدمی کرنے والے افراد بہتر جذباتی صحت اور خوشگوار سماجی زندگی کو رپورٹ کرتے ہیں، جس سے زندگی میں خوشی کا احساس بڑھتا ہے۔
تخلیقی صلاحیت بہتر ہوتی ہے
کسی مسئلے کا حل ڈھونڈنا چاہتے ہیں؟ تو کچھ دیر تک گھر سے باہر نکل کر چہل قدمی کریں۔
چہل قدمی ایک ایسی ورزش ہے جو تخلیقی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چہل قدمی سے تخلیقی سوچ میں 60 فیصد تک اضافہ ہوتا ہے۔
میٹابولزم بہتر ہوتا ہے
میٹابولک سینڈروم ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول، ہائی بلڈ شوگر اور خون میں چکنائی بڑھنے جیسے امراض کے مجموعے کو کہا جاتا ہے، جس سے امراض قلب، ذیابیطس اور موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ چہل قدمی سے میٹابولک سینڈروم سے متاثر ہونے کا خطرہ 29 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
اچھی نیند
ہر رات 7 سے 8 گھنٹے کی نیند اچھی صحت کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے مگر ایسا بیشتر افراد کے لیے مشکل ہوتا ہے۔
مگر ایک تحقیق کے مطابق روزانہ ورزش کرنے جیسے تیز رفتاری سے چہل قدمی کرنے کے عادی افراد بستر پر لیٹتے ہی سو جاتے ہیں اور ان کی نیند کا دورانیہ اور معیار بھی دیگر کے مقابلے میں بہتر ہوتا ہے۔
تناؤ میں کمی
تناؤ کا سامنا ہر فرد کو ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق 10 سے 15 منٹ کی چہل قدمی سے انزائٹی اور ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے جبکہ تناؤ بڑھانے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح میں کمی آتی ہے۔
دماغ کے لیے مفید
چہل قدمی دماغ کے لیے بھی مفید ہوتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چہل قدمی کے دوران جب ہمارے قدم زمین سے ٹکراتے ہیں تو دماغ کی جانب خون کا بہاؤ بڑھ جاتا ہے، جس سے الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض سے تحفظ ملتا ہے۔
کمر کی تکلیف میں کمی
کمر کی دائمی تکلیف کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے مگر ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چہل قدمی کو عادت بنانے سے کمر کی دائمی تکلیف کی شدت میں کمی آتی ہے۔
چہل قدمی سے دائمی تکلیف سے نجات تو ممکن نہیں مگر اس سے لڑنا ضرور آسان ہو جاتا ہے۔
ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں
ہڈیوں کی کثافت میں اضافہ چہل قدمی کے چند بہترین فوائد میں سے ایک ہے۔
ہڈیوں کے امراض سے معذوری اور دیگر مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
امریکن بون ہیلتھ ایسوسی ایشن کے مطابق چہل قدمی کو عادت بنانے سے ہڈیوں کی کثافت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
بینائی کو بھی تحفظ ملتا ہے
جرنل نیورو سائنس میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ چہل قدمی کرنے کی عادت سے عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ایروبک ورزشیں جیسے چہل قدمی بینائی کو ٹھیک رکھنے میں مفید ثابت ہوتی ہیں۔
کرشماتی دوا
ورزش خاص طور پر چہل قدمی کو کرشماتی دوا بھی قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس سے دائمی امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2، فالج، کینسر کی مخصوص اقسام اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
پیسوں کی بچت
جم ممبر شپ یا گھر پر ورزش کرنے کے لیے آلات خریدنے پر کافی خرچہ کرنا پڑتا ہے مگر چہل قدمی کا کوئی نقصان بھی نہیں اور کسی قسم کا خرچہ بھی نہیں کرنا پڑتا۔
بغیر خرچے کے بھی یہ عادت صحت کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے اور ایک تحقیق کے مطابق ورزش کرنے کی عادت بیماریوں کے علاج پر ہونے والے خرچے سے بچاتی ہے۔
لمبی زندگی
لمبی زندگی کے خواہشمند ہیں؟ تو چہل قدمی کو عادت بنالیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تیز رفتاری سے چہل قدمی کرنے سے زندگی کی مدت میں اضافہ ہوتا ہے۔