ٹک ٹاک کی جانب سے ایک ایسے نئے فیچر کی آزمائش کی جا رہی ہے جو مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ کے لیے انتہائی منفرد ثابت ہوگا۔
ٹک ٹاک کی جانب سے گوگل سرچ کو ان ایپ (in app) سرچ رزلٹس کا حصہ بنانے پر کام کیا جا رہا ہے۔
ایک ایکس (ٹوئٹر) صارف نے اس فیچر کے بارے میں بتایا جبکہ ٹک ٹاک کے ترجمان نے بھی اس تصدیق کی۔
ترجمان نے بتایا کہ گوگل سرچ فیچر کو ایپ کا حصہ بنانے کی آزمائش کچھ ممالک میں کی جا رہی ہے۔
اس فیچر کی تفصیلات تو ابھی معلوم نہیں مگر گوگل سرچ کو ٹک ٹاک کا حصہ بنانا ایک بڑا قدم ہے۔
یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹک ٹاک کی جانب سے ایپ کے سرچ آپشن کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے خاموشی سے سرچ رزلٹس میں وکی پیڈیا کی تفصیلات کو دکھانا شروع کر دیا تھا۔
اس حوالے سے کمپنی کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی تھی کہ ٹک ٹاک نے ایپ سرچ رزلٹس میں صارفین کو اضافی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے وکی پیڈیا سے شراکت داری کی ہے۔
خیال رہے کہ جولائی 2022 میں گوگل نے خود اعتراف کیا تھا کہ 25 سال کی عمر کے لگ بھگ 40 فیصد افراد گوگل سرچ اور میپس کے مقابلے میں سرچنگ کے لیے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام کو ترجیح دیتے ہیں۔
گوگل کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی تھی کہ ٹک ٹاک نے نوجوان افراد میں انٹرنیٹ سرچز کا رجحان بھی بدلنا شروع کردیا ہے جس نے گوگل کو فکرمند کردیا ہے۔
گوگل کے سنیئر نائب صدر پربھارکر راگھون نے ایک کانفرنس میں بتایا کہ گوگل کے اندرونی ڈیٹا کے مطابق 40 فیصد کے لگ بھگ نوجوان اگر آن لائن کوئی چیز یا جگہ تلاش کررہے ہوتے ہیں تو وہ گوگل میپس یا سرچ کی بجائے ٹک ٹاک یا انسٹاگرام کا رخ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب نوجوان ایسے مواد کو تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو ان کے لیے دلچسپ ہواور اس کے لیے وہ گوگل کی بجائے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز کا رخ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ فی الحال ٹک ٹاک کا سرچ انجن گوگل کے ماڈل سے مختلف ہے۔
گوگل میں ویب پیجز پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے جبکہ ٹک ٹاک میں انٹرنل سرچ ماڈل پر زور دیا جارہا ہے تاکہ صارفین کو زیادہ سے زیادہ وقت تک ایپ میں رکھا جاسکے۔