19

ستمبر 1965 کی جنگ میں ملنے والی بھارتی میجر جنرل کی ڈائری سے سنسنی خیز انکشافات

ستمبر 1965 کی جنگ کے چودہویں روز لاہور کے محاذ سے ملنے والی بھارتی میجر جنرل کی ڈائری سے سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے۔

ڈائری میں بھارتی فوج کو جنگ سے متعلق احکامات کا عندیہ دیا گیا، نئی دہلی کے سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کے خلاف بھارتی فوج کی ناقص کارکردگی حکومت کے لئے بڑا بحران ثابت ہوئی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی افواج کو اقتدار کی جنگ میں مہرے کے طور پر استعمال کئے جانے کا گھناؤنا انکشاف سامنے آئے۔

نئی دہلی کے سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کے خلاف بھارتی فوج کی ناقص کارکردگی حکومت کے لئے بڑا بحران ثابت ہوئی۔پاک فوج نے لاہور میں مقبول پور کے محاذ پر دشمن کا حملہ پسپا کرتے ہوئے 150 بھارتی فوجی ہلاک کئے جبکہ دشمن اس سے دگنے زخمی فوجی چھوڑ کر بھاگ گیا۔

گدرو کے محاذ پر پاکستانی فوج نے بھارتی پوسٹ پر قبضہ کرتے ہوئے ایک بھارتی افسر اور 35 سپاہیوں کو جنگی قیدی بنا لیا۔14 ستمبر کو بھارتی فضائیہ کو مزید 11 جنگی طیاروں کا نقصان اٹھانا پڑا جس سے بھارتی فضائیہ کے تباہ شدہ طیاروں کی تعداد 80 ہو گئی،5 بھارتی ٹینک تباہ ہوئے۔

پشاور یونیورسٹی کے عرب طلباء نے اگلے مورچوں پر لڑنے کی پیشکش کی۔ ڈھاکہ،ترکیہ سمیت دیگرملکوں میں بھارتی جارحیت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔

انڈونیشیا کے طلباء کی طرف سے ادویات کی فراہمی کی گئی۔ پیڑک سیل دی آبزرور لندن نے لکھا کہ تعداد میں کم ہونے کے باوجود پاک فضائیہ کے بہادر پائلٹس نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے دشمن پر برتری کو ثابت کیا۔

گارڈین کی دفاعی ترجمان کلیئر ہولنگ ورتھ نے لکھا کہ بھارت کے پاس ریڈار کی کمی کی وجہ سے دن کے وقت بھی پاکستانی سپر سانک لڑاکا طیارے 104-F بے خوف و خطر بھارتی جاسوسی میں مصروف رہے۔