ہماری روزانہ کی کچھ عادات ایسی ہوتی ہیں جو صحت کو متاثر کرتی ہیں اور جن سے مہلک امراض کا خدشہ لاحق ہوسکتا ہے۔ اس صورت میں احتیاط کو علاج سے بہتر مانا جاتا ہے۔
نیند کی کمی:
گھر یا دفتر میں کام کا دباؤ، سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال اور رات دیر تک جاگنے سے نیند متاثر ہوجاتی ہے، جس سے دن بھر طبیعت میں سستی اور بے چینی محسوس ہونے لگتی ہے جو براہ راست دماغ پر اثر ڈالتی ہے۔ اس سے مسلسل سر درد، دماغی کمزوری اور دماغ کا کینسر ہونے کا امکان پیدا ہوجاتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند انسانی جسم کے لیے بہت اہم ہے اور ہر کسی کو رات کے اوقات میں 6 سے 8 گھنٹے تک نیند ضرور پوری کرنی چاہیے۔
ورزش نہ کرنا:
جسم کو ایکٹو رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اپنی روٹین میں ورزش کو شامل کیا جائے ورنہ جسم کاہلی کا شکار ہوجاتا ہے جس سے پٹھوں، ہڈیوں اور جوڑوں کے درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔
اونچی ہیلز پہننا:
وہ خواتین جو گھر سے باہر جاکر کام کرتی ہیں، اکثر ہیلز پہننے کو ترجیح دیتی ہیں جس سے وہ کمر درد کا شکار ہوجاتی ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق ہیلز کا استعمال ایڑیوں سمیت ریڑھ کی ہڈی کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔
ناخن کترنا:
ترکی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ناخن کترنے کی وجہ سے 76 فیصد لوگ ڈائریا کا شکار ہوجاتے ہیں جو کبھی کبھی جان لیوا بھی ثابت ہوجاتا ہے۔
طبی ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ ناخنوں کے میل میں ایسا بیکٹیریا ہوتا ہے جو زہر کی طرح جسم میں اترتا ہے۔
سگریٹ نوشی:
سگریٹ نوشی کرنا زندگی سے کھیلنے کے برابر ہے۔ ڈاکٹرز سختی سے ہدایت کرتے ہیں کہ سگریٹ نوشی سے پرہیز کیا جائے کیونکہ یہ پھیپھڑوں، گردوں اور معدے کو نقصان پہنچاتی ہے جس کے نتیجے میں ٹی بی، ہیپا ٹائٹس اے، بی اور کینسر جیسے مہلک امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
بر وقت کھانا نہ کھانا:
ناشتے سے لے کر رات کے کھانے تک اپنی روٹین کا خیال رکھنا چاہیے۔ اگر کھانا بروقت نہ کھایا جائے تو معدے کی تیزابیت، سینے میں جلن اور کمزوری ہوجاتی ہے جس سے نظام ہضم متاثر ہوجاتا ہے اور متعدد امراض کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔