جدید ٹیکنالوجی نے جہاں انسانوں کوبےانتہا سہولیات فراہم کیں ہیں وہیں ہم بات کریں گے روبوٹس کی جس نے انسانوں سے انکا روزگارچھیننے کے ساتھ دیگر شعبوں پر قبضہ جمالیا ہے۔
امریکی ریاست مشی گن کے شہرفلیٹ راک میں 25 جنوری، 1979 کو رابرٹ ویلیمزنامی فیکٹری ورکرکو فورڈ موٹرکمپنی کے کاسٹنگ پلانٹ میں شیلفنگ یونٹ میں گاڑیوں کے مخصوص پُرزے گِننے کیلئے بھیجا گیا کیونکہ پرزوں کےانتظام ہرمعمورپانچ منزلہ روبوٹک مشین غلط ریڈنگ دے رہی تھی اور25 سالہ نوجوان کو پرزوں کے صحیح حساب وکتاب کے لیے وہاں جانے کی ضرورت تھی۔
یہ مشین ایک روبوٹک بازو پرمبنی تھی جس کا وزن 1 ٹن کا تھا۔ویلیمزجیسے ہی اوپرچڑھا، اسی دوران مشین بھی چل پڑی اوراس کا بازو ویلیمزکے سر کو کچل گیا اورورکرکی ہلاکت ہوگئی۔
روبوٹ نےکام جاری رکھا اوررابرٹ کی لاش 30 منٹ تک وہیں پڑی رہی جب تک کہ فیکٹری کے باقی کارکنان نے وہاں آکراسے مردہ حالت میں نہیں پایا۔
رابرٹ ویلیمزکے خاندان نے روبوٹ بنانے والی کمپنی لیٹن انڈسٹریزپرمقدمہ دائر کیا اور10 ملین ڈالرز زرتلافی وصول کیے۔