فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے مارکیٹ کی تمام پیش گوئیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سہ ماہی منافع کمانے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا، اس کی جون میں ختم ہونیوالی سہ ماہی میں مجموعی طور پر 32 ارب ڈالر کی آمدن میں 7 ارب 80 کروڑ ڈالر منافع تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میٹا نے بتایا ہے کہ اس نے حال ہی میں مکمل ہونیوالی سہ ماہی میں 32 ارب ڈالر کے ریونیو میں 7 ارب 80 کروڑ ڈالر کا منافع کمایا، اس دوران فیس بک کے استعمال کرنے والے صارفین کی ماہانہ تعداد بڑھ کر 3 ارب سے زائد ہوگئی ہے۔
میٹا کمپنی نے اعلان کیا کہ اس کے اشتہارات کی آمدن میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ جسے دوسری سہ ماہی کے وال اسٹریٹ فنانشل اہداف اور پیش گوئی سے زیادہ قرار دیا جارہا ہے اور امید ظاہر کی گئی ہے کہ تیسری سہ ماہی میں کمپنی اس سے بھی زیادہ کمائی کرے گی۔
میٹا نے کہا ہے کہ رواں سال اور اگلے برس 2024ء میں بھی کمپنی کے اخراجات بڑھیں گے، جس کی وجہ قانونی معاملات کی فیس اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں مقابلے کیلئے انفرا اسٹرکچر پر رقم خرچ کی جائے گی، یہ اخراجات کمپنی کے دیگر حصوں بشمول حفاظتی ٹیموں اور بنیادی کاروباری افعال میں لاگت میں کمی کے بعد کئے جارہے ہیں۔
منافع میں اضافے کے اعلان کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں میٹا کے شیئرز کی قیمت میں 7.5 فیصد اضافہ ہوا۔ چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے اس حوالے سے کہا کہ ہم اپنی ایپس میں صارفین کو فعال دیکھتے رہتے ہیں اور ہمارے پاس ایک بہترین روڈ میپ ہے جس کے تحت لاما 2، تھریڈز، ریلز کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی پراڈکٹس بھی آنیوالی ہیں اور موسم خزاں میں کوئسٹ تھری بھی لانچ کیا جا رہا ہے۔