142

رشتہ قائم رکھنے کیلیے صرف لڑکی کو سمجھوتے کا کیوں کہا جاتا ہے، طوبٰی انور

  کراچی: اداکارہ اور ماڈل طوبٰی انور کا کہنا ہے کہ شادی کے وقت صرف لڑکی کو سمجھوتہ کرنے کو کہا جاتا ہے۔

طوبٰی انور نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جب لڑکی کی شادی ہوتی ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ گھر چلانا ،بچانا اور سمجھوتہ کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔ صرف لڑکیوں کو ہی سمجھوتے کا کیوں کہا جاتا ہے۔ رشتے کو قائم رکھنا سب کی ذمہ داری ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شادی کو کامیاب بنانا اور برقرار رکھنا آرٹ ہے جسے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ شادی شدہ جوڑوں کو ابتدائی 2 سال تک سمجھانا چاہیے کہ جب ان کے ساتھ کوئی مسئلہ پیش آئے تو اسے کس طرح حل کرنا ہے۔

طوبیٰ انور نے کہا کہ مسائل کا سامنا کرنے والے جوڑوں اور خصوصی طور پر نوجوانوں جوڑوں کو تھراپی لینی چاہیے۔  شادی شدہ زندگی کو چلانا نہ صرف بیوی بلکہ شوہر سمیت ساس اور دیگر اہل خانہ کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن یہاں سب لوگ صرف بیاہی جانے والی لڑکی کو درس دیتے ہیں۔

طوبیٰ انور نے 2018 میں مرحوم عامر لیاقت سے شادی کی تھی اور شادی کے بعد  اداکاری کے میدان میں قدم رکھا تھا  تاہم 2022 میں انہوں نے خلع لے لی تھی۔