70

بھارتی اخبار نے منی پور فسادات پر مودی کے بیان کو مگرمچھ کے آنسو قرار دیدیا

نئی دہلی: بھارتی ریاست  منی پور میں میں ڈیڑھ ماہ سے نسلی فسادات جاری ہیں جس پر وزیراعظم نریندر مودی نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی تھی لیکن اب دو مسیحی خواتین کو برہنہ گھومانے کے واقعے پر بالآخر یہ خاموشی توڑ دی۔  

اخبار ٹیلی گراف میں ایک کارٹون شائع ہوا ہے جس میں ایک مگر مچھ کو دکھایا گیا جو نسلی فسادات کے آغاز کے دن یعنی 3 مئی سے خاموش ہے لیکن 78 ویں دن اچانک آنسو بہانے لگتا ہے۔

Modi End silent on manipure

اخبار نے اس کارٹون کے ساتھ خبر لگائی ہے کہ آخر کار وزیراعظم نریندر مودی نے منی پور فسادات پر اپنی طویل خاموشی توڑ دی اور منی پور میں دو مسیحی خواتین کو برہنہ گھمانے پر مذمتی بیان دے ڈالا۔

وزیراعظم مودی اس معاملے پر 3 مئی سے بالکل چپ سادھے ہوئے تھے۔ خواتین کے ساتھ اس نازیبا سلوک پر عالمی میڈیا پر ہونے والی تنقید پر مذمت کرنے پر مجبور ہوگئے۔

تاہم مودی سرکار کی اس مذمت کو عوام نے مسترد کردیا اور اسے مگر مچھ کے آنسو قرار دیا۔

قبل ازیں بارشوں کی تباہی اور گنگا جمنا کا پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے پورے نئی دہلی کے تالاب بن جانے کے باوجود جس میں وزیراعلیٰ ہاؤس، اسمبلی ہال اور آگرہ تاج تک پانی پہنچ گیا تھا مودی اپنے فرانس کے دورے سے لطف اندوز ہوتے رہے تھے۔