امریکی فوج کےورچوئل ٹیسٹ کے دوران آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی سے لیس ڈرون نے اپنے ہدف کے حصول میں رکاوٹ بننے والے آپریٹر کو ہی 'مارنے' کا فیصلہ کرلیا۔
امریکی فضائیہ کے اے آئی ٹیسٹ اینڈ آپریشنر کے سربراہ کرنل Tucker Hamilton نے بتایا کہ ' ورچوئل ٹیسٹ کے دوران اے آئی ٹیکنالوجی اپنے مقصد کے حصول کے لیے غیر متوقع حکمت عملیوں کو اپناتی نظر آئی'۔یہ ٹیسٹ مئی میں لندن میں ایک دفاعی کانفرنس کے دوران کیا گیا تھا۔
فوجی عہدیدار نے بتایا کہ ورچوئل ٹیسٹ کے دوران اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس ڈرون کو دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو تباہ کرنے کا کہا گیا تھا اور اس نے ہر اس فرد پر حملہ شروع کر دیا جو اس حکم کے درمیان رکاوٹ بنا۔'ہم نے اے آئی سسٹم کو کہا کہ آپریٹر کو مت مارو، یہ ٹھیک نہیں، ڈرون نے اس کمیونیکیشن ٹاور کو تباہ کرنا شروع کر دیا تھا جسے آپریٹر ڈرون کو ہدف کو مارنے سے روکنے کے لیے استعمال کر رہا تھا'۔
واضح رہے کہ اس ٹیسٹ میں کسی حقیقی فرد کو نقصان نہیں پہنچا۔
کرنل Tucker Hamilton نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اے آئی پر انحصار کرنا ٹھیک نہیں ہوگا اور ٹیسٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ اے آئی سسٹم سے بات نہیں کر سکتے۔امریکی فوج کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی کو حال ہی میں ایف 16 لڑاکا طیارے کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔