45

بھارت، نسلی فسادات، تشدد واقعات میں 40 افراد ہلاک

بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات کے دوران تازہ تشدد کے باعث 40 افراد اور دو پولیس مارے گئے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق منی پور اس مہینے کے بین النسلی تشدد کے دھماکے کے بعد عروج پر ہے جس میں 70 افراد ہلاک اور دسیوں ہزار بے گھر ہو گئے۔

ریاستی حکومت کے ایک اہلکار نے، جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، کہا کہ منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے دو دنوں کے دوران تقریباً 40 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا۔ دہشت گرد شہریوں کے خلاف M-16 اور AK-47 اسالٹ رائفلز اور سنائپر گنز کا استعمال کر رہے ہیں۔ وہ گھروں کو جلانے کے لیے بہت سے دیہات میں آئے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اہلکار نے کہا کہ ہم نے فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز کی مدد سے ان کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔ اطلاعات ہیں تقریباً 40 دہشت گردوں کو گولی مار دی گئی ہے،

ایک فوجی ذریعے نے بدامنی کے بڑھنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 24 گھنٹوں میں چار افراد مارے گئے ہیں۔ کم از کم تین مسلح شرپسند، جو خالی مکانات کو آگ لگانے کی کوشش کر رہے تھے، اور جب روکنے کی کوشش کی تو سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی، جوابی فائرنگ میں ہلاک ہو گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایک اور مسلح شرپسند مورہ میں مارا گیا اور دو سیکورٹی اہلکاروں سمیت تین دیگر زخمی ہوئے۔

مئی کے اوائل میں منی پور میں تشدد اکثریتی میتی کے درمیان تھا، جو زیادہ تر ہندو ہیں اور ریاستی دارالحکومت امپھال کے آس پاس رہتے ہیں اور ارد گرد کی پہاڑیوں میں بنیادی طور پر عیسائی کوکی قبیلے کے درمیان تھے۔

ایک مقامی پولیس افسر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، دو افراد، جو ایک امدادی کیمپ میں رہ رہے تھے، عسکریت پسندوں کی فائرنگ کے دوران زخمی ہوئے اور ان میں سے ایک بعد میں ہسپتال میں دم توڑ گیا۔