39

ملکی سیاست میں دوبارہ انٹری: نواز شریف اور جہانگیر ترین کیلئے راہ ہموار

صدر مملکت کی جانب سے سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ 2023 کی منظوری کے بعد باقاعدہ قانون کا درجہ مل گیا ہے۔ ملکی سیاسی صورتحال میں یہ ایک بڑی پیشرفت ہے۔ جس کے بعد سالوں سے سیاسی میدان سے آؤٹ نواز شریف اور جہانگیر ترین کو انٹری کا ایک شاندار موقع میسر آگیا ہے۔

قانونی ماہرین کے مطابق نئے قانون کے تحت اب نواز شریف اور جہانگیر ترین بھی اپنی نااہلی کے خلاف اپیل دائر کرسکیں گے۔ انہیں 60 روز کے اندر اپیل دائر کرنے کا حق میسر آچکا ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حق کو استعمال کرتے ہوئے بہت جلد نواز شریف ن لیگ کیلئے اور جہانگیر ترین سیاسی میدان میں فعال کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انتخابات سے قبل ہی نواز شریف کی نااہلی بھی ختم کردی جائے گی اور اسی طرح جہانگیر ترین کو بھی انتخابات میں حصہ لینے کا حق مل جائے گا۔ 

یاد رہے کہ سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ 2023 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ سو موٹو کیسز کیخلاف 60 دنوں تک اپیل کا حق دے دیا گیا ہے۔ فیصلے کی اپیل لاہور بینچ سنے گا۔ ون مین شو کے اختیارات بھی سپریم کورٹ کےباقی ججوں کو دے دیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر پاکستان عارف علوی نے قانون سازی پر  جمعے کو دستخط کیےتھے۔ صدر نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظرثانی سے متعلق بل کی باضابطہ توثیق کردی ہے۔ جس کے بعد گزٹ نوٹیفیکیشن کےلیے سینیٹ سیکرٹریٹ نے پرنٹنگ کارپوریشن کو مراسلہ بھی لکھ دیا ہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے یہ بل منظور ہوا تھا۔

آج سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی پنجاب انتخابات کی تاریخ پر نظرثانی کی درخواست پر سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کو صدرمملکت کی جانب سے دستخط شدہ نوٹی فکیشن دکھایا تھا۔ جس کے تحت سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ ارڈرز ایکٹ 2023 قانون بن گیا۔