47

مفت تقسیم ہونے والا کروڑوں روپے کا آٹا غائب ;افسران و ملازمین نے سر جوڑ لیے

 لاہور: اسکیم کے تحت مفت تقسیم ہونے والا کروڑوں روپے مالیت کا آٹا غائب ہوگیا، جس پر ضلعی انتظامیہ اور ریونیو افسران و ملازمین نے سر جوڑ لیے۔

ذرائع کے مطابق لاہور ڈویژن میں  مفت آٹا اسکیم کی مد میں 100 سے زائد آٹے کے ٹرکوں کی تلاش جاری ہے۔ غائب ہونے والے آٹے کی قیمت تقریباً 13 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ تحصیل سٹی میں84آٹے کے ٹرک کہاں غائب ہو گئے، انتظامیہ کو کچھ معلوم نہیں جب کہ دیگر 4 تحصیلوں میں 18 ٹرکوں کے تھیلے غائب ہیں۔

شناختی کارڈز دیکھ کر دیے جانے والے آٹے کے تھیلوں میں واضح فرق سے آٹے کے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈیٹا انٹریز میں آٹے کی تقسیم میں واضح فرق دیکھاگیا ہے۔  آٹا فلور ملز سے جاری ہوا، پٹواریوں نے تصدیق کی لیکن اس کے بعد کہاں غائب ہوا، اس کا تاحال کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔ ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے معاملے کا فوری ایکشن لیتے ہوئے ایڈیشنل کمشنر جنرل ذیشان رانجھا اور ایڈیشنل کمشنر ریونیو پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق معاملات کی تحقیقات کے بعد صورتحال واضح ہوجائے گی ۔ اگر مفت اسکیم کا آٹا غائب ہونے میں کوئی ملوث ہوا سخت کارروائی ہوگی ۔

پنجاب  میں مجموعی طور پر 18 لاکھ مفت آٹے کے تھیلے غائب ہیں۔ لاہور کے علاوہ قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب میں بھی مفت تقسیم ہونے والے آٹے کے تھیلے غائب ہونے کی شکایات  موصول ہوئی ہیں۔ صرف ضلع قصور میں 2 لاکھ سے زائد آٹے کے تھیلوں کی تلاش جاری ہے۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے تمام ڈی سی اوز سے آٹے کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔