22

سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں جرگوں کو غیر قانونی قرار دیدیا

سندھ ہائیکورٹ نے بالائی سندھ میں جرگوں کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

جیکب آباد میں ہونے والے جرگے سے متعلق کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔

عدالت نے آئی جی سندھ سے 5 سال کے دوران ہونے والے جرگوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کسی ضلع میں جرگہ ہوا تو متعلقہ ذمہ دار پولیس افسر کے خلاف کارروائی ہو گی اور پولیس افسر کا نام ملزمان کی فہرست میں شامل کرکے کیس چلایا جائے گا۔

سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ جرگے کا انعقاد ریاست کے اندر ریاست ہے اور پولیس اسے روک سکتی ہے، جرگے اور ان میں سنائی گئی سزائیں بھی غیر قانونی ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ اگر کسی ضلع میں جرگہ ہوا تو آئی جی اس ضلع کے ایس ایس پی اور ایس ایچ اوکے خلاف کارروائی کریں، آئی جی جرگوں پر پابندی کے عدالتی احکامات پر عمل کرائیں۔

سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس کو صوبے کے تمام تفتیشی افسروں سے ایک ماہ کا ڈیجیٹل فارنزک کورس کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 17 مئی تک ملتوی کر دی۔