“تمباکو نوشی صحت کے لیے مضر ہے “ یہ انتباہ شاید ہر آدمی نے سن رکھا ہو گا لیکن پاکستان میں صورت ھال یہ ہے کہ ہر روز اوسطاً 1200 لڑکے لڑکیاں تمباکو نوشی کی لت میں مبتلا ہورہے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق انسان کو وقت سے پہلے موت کی وادی میں لے جانے والے اسباب میں تمباکو نوشی کا پہلا نمبر ہے۔
تمباکو نوشی کا نتیجہ کبھی منہ ، گلے اور پھیپھڑوں کے کینسر کی صورت میں نکلتا ہے تو کبھی یہ دل کا کام تمام کرتی ہے۔
تمباکو نوشی (سگریٹ، شیشہ ، سگار ،بیڑی اور حقہ ) ہر سال دنیا میں 70 لاکھ زندگیوں کو راکھ کر دیتا ہے۔
تمباکو نوشی پاکستان میں ہر سال تقریبا ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد افراد کی جان لے لیتی ہے اور روزانہ 5 ہزار لوگ اسپتالوں میں داخل ہوتے ہیں جبکہ ہر روز بارہ سو نئے لڑکے لڑکیاں سگریٹ کا پہلا کش لیتے ہیں ۔
مہلک اثرات کے باوجود تمباکو نوشی میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے جب کہ خواتین کے اس لت میں مبتلا ہونے کو ماہرین اور بھی خطرناک قرار دیتے ہیں۔
اس حوالے سے طبی ماہر ڈاکٹر محمد طارق کا کہنا ہے کہ تمباکو کا استعمال منہ اور پھیپھڑوں کے کینسر اور دل کی مختلف بیماریوں کا موجب بنتی ہے۔
حالیہ مہنگائی سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کا اہم ذریعہ بنی ہے۔ تاہم ماہرین کہتے ہیں حکومتی سطح پر پالیسی فیصلوں اور آگاہی مہم تیز کرنے کی ضرورت ہے۔