ماہرین نے ایسا انجینئرڈ آٹا تیار کرلیا ہے جو خون میں شوگر کی سطح کو معمول پر رکھنے میں معاون ثابت ہوگا۔
میڈیا کے مطابق ماہرین نے یہ آٹا بطور خاص چنوں، لوبیا اور دیگر اقسام کی دالوں سے اس طرح بنایا گیا ہے کہ وہ آٹے کی خاصیت برقرار رکھتا ہے۔ اس کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ موٹاپے کو روکنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے اور اندھا دھند بسیار خوری کو روکتاہے۔
یہ آٹا کنگز کالج لندن کے بایو ٹیکنالوجسٹ پیٹرایلِس نے تیار کیا ہے جن کی نگرانی میں دیگر ماہرین نے کام کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس آٹے میں فائبر(ریشے) کی غیرمعمولی مقدارشامل ہے جو ہرلحاظ سے صحت کے لیے مفید ہے۔
اس مرکب کو معمول کے آٹے کی شکل دینے کے لیے اناج پیسنے کے عمل کو خاص طور پر تبدیل کیا گیا ہے۔ اس آٹے کی خاص بات یہ ہے کہ اس کا کھاتے ہی فوری طور پر پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور یوں بسیار خوری کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جو موٹاپے کی بڑی وجہ گردانی جاتی ہے۔
یہ آٹا مختلف درجات میں تیار کرنے کے بعد اس کا تجربہ بھی کیا گیا۔ ماہرین نے اس نئے آٹے کی صفر فیصد، 30 فیصد اور 60 فیصد مقدار کو روایتی گندم والے آٹے میں ملایا اور اسے بہت سے
رضاکاروں کو کھلایا۔ کھانے والے تمام شرکا نے کہا کہ وہ تھوڑی خوراک سے سیر ہوئے ہیں اور ان کے خون میں گلوکوز کی مقدار بھی کم رہی۔
مفید اجزا پر مشتمل یہ آٹا صرف ذیابیطس ہی نہیں بلکہ دل کے لیے بھی بہت مفید قرار دیا جا رہا ہے اور ماہرین کا خیال ہے کہ اس سبزیجاتی آٹے کو عام آٹے میں ملا کر بہت سے طبی اور غذائی فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔