نیوزی لینڈ کے ماہرین نے بین الاقوامی سائنسی جریدے میں اپنی تحقیق کے حوالے سے کہا ہے کہ کینسر میں استعمال ہونے والی ایک دوا زندگی کا دورانیہ بھی بڑھاسکتی ہے۔
یہ تحقیق جامعہ آکلینڈ نے کی ہے جس میں درمیانی عمر کے تندرست چوہوں کو کینسر کی ایک دوا دی ہے۔
اس دوا سے ان چوہوں کی اوسط عمر میں دس فیصد اضافہ دیکھا گیا جو تین سال کے برابر ہے۔ ماہری نے چوہوں کو دو گروہوں میں تقسیم کیا اور دونوں کو ایک جیسی خوراک دی گئی تھی۔ تاہم ایک گروہ کو’ایلپیلیسب‘ نامی دوا کھلائی گئی۔
جن چوہوں کو یہ دوا کھلائی گئی نہ صرف وہ دوسرے چوہوں کے مقابلے میں زیادہ دن جئے بلکہ بڑھاپے میں ان کے پٹھے توانا رہے اور اور جسم و دماغ کے درمیان مضبوط تعلق دیکھنے میں آیا۔ اگرچہ چوہوں پر کی گئی تحقیقات ہم انسانوں کے لیے مفید ثابت ہوئی ہیں لیکن فی الحال اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس کے انسانی اثرات سامنے آسکیں۔
سائنسدانوں کے مطابق ایک بات طے ہے کہ سرطان کی عام دوا عمررسیدگی کے دیگر منفی اثرات کو بھی کم کرتی ہے جو خوش آئند امر ہے۔ ’ایلپیلیسب‘ درحقیقت ایک اینزائم (خامرے) پی ایل تھری کائنیس پراثرانداز ہوتی ہے۔