امریکی ماہرین نے ایک سستا اور مؤثر ٹیسٹ بنایا ہے جو صرف ایک ڈالر میں ایک ہزار سے زائد حساسیت سے کورونا وائرس کی شناخت کرسکتا ہے۔
واشنگٹن یونیورسٹی میں واقع مک کیلوے اسکول آف انجینیئرنگ سے وابستہ گائے گینن اور سری کانت سِنگامینینی نے مشترکہ طورپر یہ ٹیسٹ بنایا ہے ، یہ دونوں ماہرین کافی عرصے سے بار بار وائرس اور بیکٹیریا کے شکار افراد کے لیے ایک مؤثر ٹیسٹ بنانے میں مصروف عمل ہیں۔
ماہرین نے نینو مادوں کی مدد سے جو ٹیسٹ بنایا ہے اسے پلازمونک فلورز کا نام دیا گیا ہے جس کا پورا نام ’الٹربرائٹ فلوریسنٹ نینولیبلز‘ ہے ، اسے عام ٹیسٹنگ کے پلیٹ فارم کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے ، اس طرح پلازمون اینہانسڈ ایل ایف اے بہت تیزاورقابلِ اعتبار ٹیسٹ فراہم کرتا ہے جس پر ماہر بھروسہ کرسکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ نتائج ایک پٹی پرروشن نقطوں کی صورت میں نظرآتے ہیں جو اسے آسان اور کئی گنا مؤثرٹیسٹ بناتے ہیں۔
اس میں دھاتی نینوذرات استعمال کئے گئے ہیں جو روشنی جمع کرنے والے انٹینا کی طرح کام کرتے ہیں اور سالماتی سطح پر روشنی خارج کرتے ہیں اور یوں نینوذرات چمکنے لگتے ہیں ، اسی لیے یہ اینٹی باڈیز اور اینٹی جن کی بہت معمولی مقدار بھی محسوس کرلیتے ہیں۔
روایتی ٹیسٹ کے مقابلے میں اس کے نتائج گھنٹوں کی بجائے صرف 20 منٹ میں سامنے آجاتے ہیں ، اس ٹیکنالوجی کو غریب اور پسماندہ ممالک بہت آسانی کے ساتھ استعمال کرسکتے ہیں، اس پر صرف ایک ڈالر خرچ آتا ہے۔