اگرچہ ماضی میں ہونے والی تحقیقات میں انڈے کھانے کے متعدد فوائد بتائے جا چکے ہیں، تاہم حال ہی میں ہونے والی ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مسلسل انڈے کھانے والے افراد میں امراض قلب کم ہونے کا امکان ہوتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق انڈوں میں وٹامن بی 12 اور بی 12 سمیت سیلینیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو امراض قلب سے بچانے میں مددگار ہوتے ہیں۔
انڈوں کے امراض قلب پر اثرات جاننے کے لیے یورپی ملک یونان میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ ہفتہ وار تین انڈے کھانے والے افراد میں امراض قلب پیدا ہونے کے امکانات 60 فہصد تک کم ہوجاتے ہیں۔
طبی جریدے نیوٹریشنز میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے تحقیق کے لیے 2001 میں 3 ہزار سے زائد مرد و خواتین کی خدمات حاصل کیں، جن کی عمریں 18 سے 46 سال تک تھیں اور ان پر ایک دہائی تک تحقیق کی۔
ماہرین نے تمام رضاکاروں کے 2011 اور 2012 میں فالو اپ کیے اور ان کے میڈیکل ٹیسٹ کرنے سمیت ان کے خون کے ٹیسٹ بھی کیے گئے اور ان میں امراض قلب کی سطح بھی دیکھی گئی۔
بعد ازاں ماہرین نے مذکورہ تحقیق میں 2022 میں ہونے والی صحت اور غذائیت کی تبدیلیوں کو بھی شامل کیا اور نتیجہ اخذ کیا کہ مجموعی طور پر انڈے امراض قلب سے بچانے میں مددگار ہوتے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ یومیہ انڈے کھانے والے افراد نہ صرف معاشی طور پر مستحکم ہوتے ہیں بلکہ ان کا طرز زندگی بھی بہتر ہونے کا امکان ہوتا ہے، علاوہ ازیں ان کی جسمانی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ہفتے میں ایک بار انڈے کھانے والے افراد میں بھی امراض قلب ہونے کے امکانات نمایاں طورپر کم ہوجاتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ہفتے میں تین بار انڈے کھانے سے امراض قلب کے امکانات کو 60 فیصد کم کیا جا سکتا ہے جب کہ 4 یا اس سے زائد انڈے کھانے سے بیماریوں کو کم کرنے کی شرح 75 فیصد تک کم ہوجاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہفتے میں ایک سے تین انڈے کھانے والے نوجوان اور درمیانی عمر کے افراد عارضہ قلب سے محفوظ رہ سکتے ہیں، کیوں کہ انڈوں سے مختلف وٹامنز، آئرن اور کولیسٹرول کو کم کرنے والی غذائیتیں حاصل کی جا سکتی ہیں۔