کورونا کے بعد امریکا میں برڈ فلو H5N1 وائرس پھیل گیا، لاکھوں مرغیاں تلف کردی گئیں ، انڈوں کی قیمت تین گنا ۔۔۔ اقوام متحدہ نے دنیا بھر کو وارننگ جاری کردی ۔
رپورٹ کے مطابق امریکا میں H5N1 وائرس پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد پولٹری فارمز میں لاکھوں مرغیوں کو تلف کردیا گیا ۔
امریکا میں انڈوں کی قیمت آسمان کو چھونے لگی۔ فی درجن انڈوں کی قیمت دو ڈالر سے بڑھ کر پانچ ڈالرز تک جا پہنچی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب امریکہ کے سرحدی علاقوں میں میکسیکو سے غیر قانونی طریقوں سے انڈے اسمگل کیے جا رہے ہیںؕ
میکسیکو سے کم قیمت انڈے لا کر امریکا میں فروخت کئے جارہے اور اور یوں غریب طبقہ دیہاڑیاں لگانے میں مصروف ہے اس میں امریکی اور میکسیکن شہری شامل ہیں۔ گذشتہ ایک ماہ کے دوران چکن کی تازہ مصنوعات خصوصی طور انڈوں کو یوایس میکسیکن بارڈر پر ضبط کرنے کے واقعات میں 108 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ امریکی ریاستوں ٹیکساس ، ایریزونا اور کیلے فورنیا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑی مقدار میں غیرقانونی انڈے قبضے میں لئے ہیں۔
یادرہے امریکا میں مرغیوں میں پھیلنے والی برڈ فلوAvian influenza یا H5N1کی بیماری کے باعث بڑی تعداد میں مرغیوں کو تلف کردیا گیا ہے ۔ یادرہے امریکا سے میکسیکو سے لاکر انڈے فروخت کرنا مہنگا پڑ سکتا ہے کیونکہ حکام نے اس پر بھاری جرمانے اور قید کی سزائیں نافذ کردی ہیں۔ پہلی بار پکڑے جانے پر 300 ڈالر اوردوبارہ پکڑے جانے پر600 ڈالر جرمانہ ہوسکتا ہے اور اگر تھوک میں لائے گئے ا نڈے پکڑے جائیںنگے تو دس ہزار ڈالر جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔
H5N1 کیوں خطرناک ہے ؟
ا مریکہ اور ہالینڈ کے سائنس دانوں نے ثابت کیا ہے کہ برڈ فلو کا وائرس ”ایچ فائیو این ون “ اپنی ہیت کو تبدیل کرکے اس مرض کو انسانوں میں وباء کی صورت میں پھیلانے کا باعث بن سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے ان نتائج پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی صورت میں یہ وائرس دنیا بھر میں لاکھوں انسانوں کو ہلاک کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لئے اس وائرس کو وبائی صورت اختیارکرنے سے روکنے کے موثر اقدامات کئے جائیں۔ امریکہ اور ہالینڈ کے سائنس دانوں نے علیحدہ علیحدہ تحقیق میں ثابت کیا ہے کہ ایچ فائیو این ون وائرس اپنی ہیت میں تبدیلی لا کر اُسی تیزی سے ایک جانور سے دوسرے جانور اور ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوسکتا ہے جس تیزی سے یہ ایک پرندے سے دوسرے پرندے میں منتقل ہوتا ہے۔
H5N1 ہے کیا ؟
انسانوں کی طرح پرندوں کو بھی فلوجیسی بیماری لگنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں برڈ فلو وائرس کی پندرہ اقسام پائی جاتی ہیں جن میں سے ایچ فائیو اور ایچ سیون نامی اقسام جان لیوا ہو سکتی ہیں۔ برڈ فلو پرندوں کے لئے ایک خطرناک وائرس ہے۔یہ دریائی پرندوں خصوصا بطخوں یا ہنس کو متاثر کرتا ہے۔ متاثرہ پرندوں کے فضلے سے وائرس باہر آجاتا ہے اور پھرفضلا خشک ہونے کے بعد ہوا میں شامل ہوکر سانس کے ذریعے انسانوں میں داخل ہوجاتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص زکام کے دوران برڈ فلو وائرس کا شکار ہو جائے تو پھر برڈ فلو کے عام فلو کی طرح ایک انسان سے دوسرے کو منتقل ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور اگر ایسا ہو تو اس کے نتائج تباہ کن ہوسکتے ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو کورونا کے بعد H5N1 یا برڈ فلو پین ڈیمک یا وبا کی شکل اختیار کرکے دنیا بھر کے لاکھوں افراد موت کے گھاٹ اتارنے کا سبب بن سکتی ہے۔